وزیر دفاع خواجہ آصف نے آج بدھ کو کہا ہے کہ حکومت سابق وزیراعظم عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے پر غور کر رہی ہے۔
یہ اقدام پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کے بعد سامنے آیا ہے جبکہ عمران خان کو 9 مئی کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کرنے کے بعد کارکنان نے جیلاؤ گھیراؤ کیا۔
خواجہ آصف نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی نے ریاست کی بنیاد پر حملہ کیا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں | عمران خان کو اے ٹی سی سے 8 مقدمات میں عبوری ضمانت مل گئی
یہ بھی پڑھیں | خدیجہ شاہ کو گرفتار کر لیا گیا
حملہ آوروں کو اب فوجی عدالتوں میں مقدمات کا سامنا ہے جب کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو بار بار گرفتاریوں اور ان کی رہائش گاہوں پر چھاپوں کا سامنا ہے۔
مزید برآں، گرفتاریوں، رہائیوں اور دوبارہ گرفتاریوں کی اس صورتحال میں، پی ٹی آئی کے رہنما بظاہر ایک گھومتے ہوئے دروازے میں پھنس گئے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ رہنما پارٹی اور سیاست کو چھوڑ رہے ہیں۔
ایسا لگتا ہے کہ جیل کے دروازوں سے گرفتاریوں اور دوبارہ گرفتاریوں کے ایک مسلسل چکروں سے وہ تھک چکے ہیں۔ پی ٹی آئی کی سینئر رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری، رہنما فیاض الحسن چوہان اور دیگر پی ٹی آئی کو خیر آباد کہہ چکے ہیں۔