جموں کشمیر اسٹیٹس پر نظرثانی ہونے تک بھارت سے کوئی بات نہیں ہوگی
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ اس وقت تک کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے جب تک بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے اپنے فیصلے کو واپس نہیں لے لیتا۔
گوا سے واپسی کے فوراً بعد کراچی ایئرپورٹ پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کا دورہ بھارت کامیاب رہا کیونکہ انہوں نے پاکستان کا بیانیہ پیش کیا اور پاکستان مخالف پروپیگنڈے کی نفی کی۔
بلاول بھٹو کا دورہ بھارت 2024
یاد رہے کہ بلاول بھٹو جمعرات کو شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کونسل آف منسٹر آف فارن میں شرکت کے لیے ہندوستان گئے۔ انہوں نے جمعہ کو آٹھ ملکی بلاک کے اعلیٰ سفارت کاروں کے اجتماع سے خطاب کیا۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان متنازعہ مسائل پر بات کرنے پر پابندی کے باوجود، بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ سی ایف ایم میں پاکستانی بیانیہ پیش کرنے میں کامیاب رہے اور بھارتی میڈیا کے ساتھ بات چیت میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کی نفی کی۔
یہ بھی پڑھیں | نادرا کی آرمی چیف کے اہل خانہ کے ڈیٹا تک رسائی پر کارروائی
یہ بھی پڑھیں | توشہ خانہ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جاری نیب نوٹسزغیر قانونی قرار دے دئیے
آر ایس ایس ہر مسلمان کو دہشتگرد قرار دینا چاہتی ہے
وزیر خارجہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس [راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی] نہ صرف ہر پاکستانی کو بلکہ مجھ سمیت ہر مسلمان کو دہشت گرد قرار دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے نزدیک تمام مسلمان دہشت گرد ہیں۔
بلاول بھٹو نے حیرت کا اظہار کیا کہ ہندوستان کے ایوان بالا اور ایوان زیریں دونوں میں بی جے پی کا ایک بھی مسلم نمائندہ منتخب نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہم اپنے ہندو امیدواروں کو نہ صرف عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ٹکٹیں الاٹ کرتے ہیں، بلکہ ہم انہیں کابینہ میں بھی شامل کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے بیانیے پر بات کی کہ کس طرح بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے کشمیر پر یکطرفہ اقدامات کرکے بین الاقوامی قوانین، کنونشنز اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ دورے کے دوران مجھے بھارتی میڈیا سے بات کرنے اور اپنا کیس پیش کرنے کا موقع ملا اور پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کی نفی کی۔ مجموعی طور پر، میں اپنا کیس شرکاء کے سامنے پیش کرنے میں کامیاب ہو گیا۔