اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جاری نیب نوٹسز غیر قانونی قرار دے دئیے
اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے آج ہفتہ کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جاری کیے گئے نوٹسز کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
نوٹسز دونوں میاں بیوی کے خلاف مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر توشہ خانہ کے تحفے رکھنے کے الزام میں انکوائری سے متعلق تھے۔
توشہ خانہ ایک محکمہ ہے جو پاکستانی سرکاری اہلکاروں کو دیے گئے تحائف اور دیگر قیمتی اشیاء کو ذخیرہ کرنے کا ذمہ دار ہے اور یہ کابینہ ڈویژن کے کنٹرول میں ہے۔ عمران خان کو نیب نوٹس میں دیئے گئے تحائف کو اپنے پاس رکھنے پر کئی قانونی مسائل کا سامنا ہے۔ یہ مسئلہ ماضی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ان کی نااہلی کا باعث بھی بنا۔
یہ بھی پڑھیں | کرم میں فائرنگ سے 8 اساتذہ جاں بحق
اس ماہ کے شروع میں عمران خان اور بشریٰ بی بی نے اپنے خلاف نیب کیس کو چیلنج کیا تھا، جس میں ان پر توشہ خانہ کے تحائف کو برقرار رکھنے اور غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ 17 فروری کو نیب نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سرکاری تحائف رکھنے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔
نیب نے عمران خان سے کلائی گھڑیوں اور مختلف غیر ملکی شخصیات کی جانب سے انہیں پیش کیے گئے موبائل فون کے بارے میں تفصیلات طلب کی تھیں۔
نیب نے بشریٰ بی بی کو پیش کیے گئے زیورات کے سیٹ کے بارے میں بھی تفصیلات طلب کیں جن میں ایک رولیکس گھڑی، سونے اور ہیروں کا ایک لاکٹ اور سعودی ولی عہد کی طرف سے 18 ستمبر 2020 اور 21 مئی 2021 کو تحفے میں دیئے گئے دو ہار کے سیٹ شامل ہیں۔
آج جاری ہونے والے اپنے فیصلے میں، عدالت نے تسلیم کیا کہ نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے ایک خاص موقف اختیار کیا ہو گا کیونکہ درخواست گزار نوٹسز کے جواب میں پیش نہیں ہوئے۔ تاہم، عدالت نے نوٹ کیا کہ نوٹس قانون کے مطابق نہیں تھے۔