تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں جس کی وجہ حکومت کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان کے مطالبات کو تسلیم کرنا اور عملدرآمد کی یقین دہانی کروانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مذاکرات کا دوسرا دور وفاقی دارالحکومت میں منعقد ہوا جس میں ٹی ایل پی کو اپنا ’’پاکستان بچاؤ مارچ‘‘ ختم کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ ٹی ایل پی کی نمائندگی ڈاکٹر شفیق امینی، غلام عباس فیضی، مفتی محمد عمیر الازہری، مولانا غلام غوث بغدادی اور جیلان شاہ نے کی۔ اس دوران وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق نے مذاکرات میں حصہ لیا۔
اسلام آباد میں ٹی ایل پی کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر شفیق امینی کے ہمراہ پوسٹ ٹاک پریس سے خطاب کرتے ہوئے،رانا ثناء اللہ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر پاکستانی کو ان کی حالت پر دکھ ہے۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ ایک بے گناہ عورت کو نہ صرف غلط سزا دی گئی ہے بلکہ اسے جیل میں بھی رکھا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ حکومت ان کی قید پر امریکی حکام کو خط لکھے گی کیونکہ 86 سال کی سزا دینا غیر منصفانہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم شہباز شریف کی نواز شریف کی وطن واپسی اور چوتھی بار وزیر اعظم بننے کی خواہش
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کو چین سے ایک ارب ڈالر کا قرضہ مل گیا
کیا پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کی جائے گی؟
پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے مطالبے کے حوالے سے ثناء اللہ نے یقین دہانی کرائی کہ متعلقہ طریقہ کار ٹی ایل پی کو پیش کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اسحاق ڈار نے آنے والے دنوں میں پیٹرول کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ نیز معاہدے کے مطابق حکومت صورتحال کو دیکھتے ہوئے ممکنہ طور پر 30 جون کو قیمتوں میں کمی کرے گی۔
دوسری جانب ڈاکٹر شفیق امینی نے پرامن طریقے سے ان کے مطالبات پر غور کرنے اور تسلیم کرنے پر حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ٹی ایل پی ایک ایسی جماعت ہے جو محاذ آرائی کی بجائے مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ماضی کے تلخ تجربات نہیں دہرائے جائیں گے۔
تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان ہونے والے تحریری معاہدے کی کاپی ذیل میں دیکھی جا سکتی ہے۔