پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 15 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج کا اعلان کیا ہے جس دن اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی سربراہی کانفرنس بھی ہو رہی ہوگی۔ اس احتجاج کا مقصد حکومت کے خلاف عوامی حمایت کا اظہار اور پارٹی کے چیئرمین عمران خان کی رہائی کا مطالبہ ہے، جو گزشتہ ایک سال سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔
اس اعلان نے حکومت اور بین الاقوامی حلقوں میں تشویش پیدا کر دی ہے کیونکہ SCO سربراہی کانفرنس میں کئی ممالک کے اعلیٰ رہنما شرکت کریں گے جن میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر بھی شامل ہیں۔ حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں 14 سے 16 اکتوبر تک عام تعطیلات کا اعلان کیا ہے تاکہ کانفرنس کو کامیابی سے منعقد کیا جا سکے اور شہر میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔
وفاقی حکومت نے پاکستان فوج کو بھی اسلام آباد میں تعینات کر دیا ہے تاکہ احتجاج کے دوران کسی قسم کی بدنظمی یا انتشار کو روکا جا سکے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کے اس احتجاج کو ملکی مفادات کے خلاف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی کو بھی پاکستان کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
احتجاج کے اعلان سے پہلے ہی پی ٹی آئی نے ضلعی سطح پر ہونے والے تمام مظاہروں کو معطل کر دیا ہے اور اپنے کارکنان کو 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں جمع ہونے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب، حکومت نے سختی سے کہا ہے کہ وہ ایس سی او کانفرنس میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنائے گی۔