دفتر خارجہ (ایف او) نے پیر کے روز کہا ہے کہ ہندوستانی وزیر خارجہ کے بیان سے کہ نریندر مودی حکومت نے پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ پر برقرار رکھنے کی یقین دہانی کروائی ہے، سے پاکستان کے بیان کہ "ایف اے ٹی ایف کا فیصلہ سیاسی تھا”درست ثابت ہوا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ہندوستان کے وزیر خارجہ کے بیان نے ہندوستان کے "حقیقی” اور "نقلی” کردار کو بے نقاب کردیا ہے۔ پاکستان ہمیشہ عالمی برادری کو ایف اے ٹی ایف کی سیاست اور اس کی بھارتی حمایت سے آگاہ کرتا رہا ہے۔
حالیہ ہندوستانی بیان پاکستان کے خلاف اپنے تنگ نظریات کو ایک اہم تکنیکی فورم کو استعمال کرنے کے لئے جاری کوششوں کی محض ایک اور کوشش ہے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جبکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کے دوران پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ساتھ مخلصانہ اور تعمیری طور پر کام کرتا رہا ہے لیکن بھارت نے پاکستان کی پیشرفت پر شکوک و شبہات پیدا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | قائمہ کریکٹر عبد الرزاق کی خواتین کریکٹر کی ناجائز تجزیہ
اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف اور بین الاقوامی برادری کے نوٹس میں حالیہ "بھارتی اعتراف” لا کر عالمی برادری کے سامنے ہندوستان کے کردار کو اجاگر کرتا رہے گا۔
اس میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اس معاملے میں "مناسب کارروائی” کے لئے ایف اے ٹی ایف سے رجوع کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ انسداد منی لانڈرنگ / دہشت گردی کی مالی اعانت کا مقابلہ کرنے میں پاکستان کی بے پناہ ترقی (اے ایم ایل / سی ایف ٹی) کا مظاہرہ ٹھوس اور قابل تصدیق اقدامات کے ذریعے کیا گیا ہے جس کا اعتراف ایف اے ٹی ایف نے بھی کیا۔
دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ دائرہ اختیارات کے ذریعہ ایف اے ٹی ایف کے عمل کو سیاسی بنانے کے باوجود ، پاکستان اپنے بھلائی کے لئے بین الاقوامی معیار پر اپنے نظام لانے اور اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور وعدوں کو پورا کرنے کے اپنے عہد کی توثیق کرتا ہے۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل ہندوستان کے وزیر برائے امور خارجہ ایس جیشنکر نے کہا تھا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ‘گرے لسٹ’ میں شامل رہے۔