بلاول بھٹو کا مودی متعلق ریمارکس کا دفاع
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں اپنے حالیہ ریمارکس کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ’’تاریخی حقیقت‘‘ کا حوالہ دیا ہے۔
گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے اندر ایک نیوز کانفرنس میں بلاول نے مودی کو "گجرات کا قصائی” قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ 2002 میں گجرات میں 2000 سے زائد مسلمانوں کے قتل عام کی سزا پانے کے بجائے انہیں وزیر اعظم بنایا گیا۔
بلاول بھٹو نے اپنے ہندوستانی ہم منصب ایس جے شنکر کے تبصرے کا جواب دیا جنہوں نے لگاتار دو دن تک پاکستان کو "اسامہ بن لادن کا میزبان” اور "دہشت گردی کا مرتکب” قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں | لندن پُس نے دنیا کی معمر ترین بلی کا اعلان کر دیا
یہ بھی پڑھیں | کابل حملے کے بعد چین کا شہریوں پر افغانستان چھوڑنے پر زور
بھارتی حکومت کی بلاول بھٹو کے ریمارکس پر تنقید
بھارتی حکومت نے بلاول بھٹو کے ریمارکس پر شدید تنقید کی ہے جب کہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر سمیت ملک کے کچھ حصوں میں احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔ کچھ کارکنوں نے بلاول کا پتلا بھی جلایا۔
آج شائع ہونے والے بلومبرگ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے ایک تاریخی حقیقت کا ذکر کیا۔ میں نے جو ریمارکس استعمال دئیے وہ میرے اپنے نہیں ہیں۔ میں نے نریندر مودی کے لیے ’گجرات کا قصاب‘ کی اصطلاح ایجاد نہیں کی۔ گجرات فسادات کے بعد ہندوستان میں مسلمانوں نے نریندر مودی کے لیے یہ اصطلاح استعمال کی۔
بلاول بھٹو کے سر کی قیمت 20 ملین روپے مقرر
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ نریندر مودی کی پارٹی کے ایک رکن نے میرے سر پر 20 ملین روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ لہذا، یہ میرے بیان کی تائید ہے کہ وہ ‘گجرات کے قصائی’ ہیں جو اس طرح کے انتہائی قدم اٹھا رہے ہیں۔