پاکستان –
پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا دفاع کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کئی علاقائی ممالک کے مقابلے میں اب بھی کم ہیں۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، شوکت ترین نے کہا کہ حکومت صرف 2-2.5 روپے پٹرولیم لیوی وصول کر رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے پاکستان خطے میں 17 ویں نمبر پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں | خیبر پختونخواہ مستحق خاندانوں کو فری طبی سہولیات فراہم کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں حال ہی میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے حکومت مقامی قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے۔
وزیر نے سابقہ حکومت پر الزام عائد کیا کہ ان کی وجہ سے آج مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستان گزشتہ 30 سالوں کے دوران بدانتظامی کی وجہ سے خوراک کا درآمد کنندہ بن گیا ہے۔
ہم اس وقت گندم ، چینی اور دالیں درآمد کر رہے ہیں۔
شوکت ترین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے وزارت کو لیوی بڑھانے سے روک دیا کیونکہ وہ عوام پر بوجھ کم کرنا چاہتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ہم کم آمدنی والے گروپ کو براہ راست سبسڈی دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اشیاء کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ جب اشیاء کی بات آتی ہے تو مڈل مین بھاری منافع کماتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ مہنگائی کم کرنے کے لیے پرائس مجسٹریٹ کے عہدے کو بحال کر رہی ہے۔
حکومت کی جانب سے ٹیکس وصولی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے جو ہدف دیا تھا اس سے کہیں زیادہ آمدنی حاصل کی ہے۔ اگر معیشت ترقی کرے گی تو اس کے اثرات لوگوں پر نظر آئیں گے۔
شوکت ترین نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے ایک بڑا جامع منصوبہ لے جا رہی ہے۔ مجھے امید ہے کہ آئی ایم ایف میں ہماری بات سنی جائے گی۔ ہماری آمدنی اور پاور سیکٹر پر بات چیت ہوگی۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ پاور سیکٹر میں چیلنجز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ حل نہیں ہے۔