اعظم سواتی کی ضمانت منظور
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی خصوصی عدالت نے جمعہ کو سینیٹر اعظم سواتی کو مسلح افواج کے خلاف متنازعہ ٹویٹ کرنے پر درج مقدمے میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور کر لی ہے۔
سپیشل جج سینٹرل راجہ آصف محمود نے سواتی کی ضمانت 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی۔ تاہم عدالت نے انہیں اپنا پاسپورٹ حوالے کرنے کی ہدایت کی۔
ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے رہنما کو بغاوت پر اکسانے کے الزام میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ ایف آئی آر پی پی سی کی دفعہ 131، 500، 501، 505، اور 109 اور الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ کی دفعہ 20 کے تحت درج کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں | الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کو نااہل کر دیا
یہ بھی پڑھیں | سپریم کورٹ کا حکومت کو پی ٹی آئی لانگ مارچ سے نمٹنے کے لئے فری ہینڈ
فوج پر مجرموں کی سہولت کاری کا الزام
استغاثہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اعظم سواتی مسلسل سوشل میڈیا پر ایسا مواد اپ لوڈ کر رہے ہیں جس میں انہوں نے فوج پر مجرموں کی سہولت کاری کا الزام لگایا ہے۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سینیٹر نے اپنے تصدیق شدہ ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے آرمی چیف اور دیگر کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے دلیل دی کہ مشتبہ شخص نے عدالتی نظام کو نقصان پہنچایا اور فوج کے اہلکاروں کو ان کے فرائض کی وفاداری سے بہکانے کی کوشش کی۔
اپنے اختتامی دلائل میں اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ان کے موکل نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے اظہار رائے کی آزادی کا حق استعمال کیا۔ انہوں نے پولیس پر حراستی تشدد کا الزام لگایا اور الزام لگایا کہ سینیٹر کو ایف آئی اے کے سائبر کرائمز ونگ کی حراست میں ذلیل کیا گیا۔ قبل ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اعظم سواتی کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے، جس سے وہ ایوان بالا کی کارروائی میں شرکت کر سکیں گے۔