امریکی حکام رواں ہفتے دوحہ میں طالبان سے ملاقات کریں گے
امریکی حکام اس ہفتے دوحہ کے دورے کے دوران طالبان کے نمائندوں اور اہم افغان وزارتوں کے "ٹیکنو کریٹک پروفیشنل افراد” سے ملاقات کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ خارجہ نے بدھ کو کہا کہ وہ اقتصادی امور، سلامتی اور خواتین کے حقوق پر بات چیت کریں گے۔ محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے تھامس ویسٹ اور افغان خواتین، لڑکیوں اور انسانی حقوق کے لیے خصوصی سفیر رینا امیری آستانہ، قازقستان اور دوحہ کا سفر کر رہی ہیں۔
امریکی حکام افغانستان کے مسائل پر بات چیت کریں گے
بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ قازقستان، کرغز جمہوریہ، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے حکام سے ملاقات کریں گی تاکہ افغانستان کے معاملے پر بات چیت کی جا سکے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ امریکی حکام دوحہ میں طالبان وفد سے ملاقات کریں گے اور افغانستان کے لیے انسانی امداد، سیکیورٹی کے مسائل، خواتین کے حقوق، افغان معیشت کے استحکام اور منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ کے انسداد کی کوششوں پر بات چیت کریں گے۔
محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل سے جب اس دورے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں امریکی خدشات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ملاقاتوں کا مطلب طالبان کو تسلیم کرنے کے کسی بھی قسم کا اشارہ یا کسی قسم کا طالبان کو معمول پر لانے یا قانونی حیثیت دینے کا اشارہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں | وزیراعظم ایک روزہ دورے پر کراچی روانہ
ہم بہت واضح ہیں کہ ہم طالبان کے ساتھ مناسب طریقے سے اس متعلق اس وقت بات چیت کریں گے جب ایسا کرنا ہمارے مفاد میں ہوگا۔