بھارت کا امریکہ سے احتجاج
بھارت نے پاکستان کے ایف-16 بحری بیڑے کے لیے 450 ملین ڈالر کے امدادی پیکج کی فراہمی کے معاہدے کو حتمی شکل دینے پر امریکا سے احتجاج درج کرایا ہے۔
14 ستمبر کو بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے فون پر بات کی اور اپنے ملک کے تحفظات سے امریکی اہلکار کو آگاہ کیا۔
بھارت کو ایف 16 اپنے خلاف استعمال ہونے کا خدشہ
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ٹویٹر پر لکھا کہ امریکی ساختہ طیارے پاکستان کے فوجی ہتھیاروں کا ایک اہم حصہ ہیں جس کے سخت حریف بھارت کو خدشہ ہے کہ اس کا ہمسایہ اس بیڑے کے خلاف استعمال کر سکتا ہے۔
میں نے پاکستان کے ایف 16 بیڑے کے لئے امدادی پیکیج فراہم کرنے کے حالیہ امریکی فیصلے پر ہندوستان کی تشویش سے آگاہ کیا۔
دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال
امریکی وزیر دفاع مسٹر لائیڈ آسٹن کے ساتھ ایک گرمجوشی اور نتیجہ خیز ٹیلی فونک گفتگو ہوئی۔ ہم نے تزویراتی مفادات کے بڑھتے ہوئے ہم آہنگی اور دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں | شکریہ متحدہ عرب امارات: پاکستان میں سیلاب اور امارات کا دوستانہ کردار
یہ بھی پڑھیں | دہلی کی پولیس نے پاکستانی فینز کا کیسے مذاق اڑایا؟
انہوں نے کہا کہ ہم نے تکنیکی اور صنعتی تعاون کو مضبوط بنانے اور ابھرتی ہوئی اور اہم ٹیکنالوجیز میں تعاون کو تلاش کرنے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
بھارتی حکام نے امریکی معاون خدشات سے کا اظہار
گزشتہ ہفتے بھارتی حکام نے امریکی معاون وزیر خارجہ ڈونالڈ لو سے بات کرتے ہوئے انہی خدشات کا اظہار کیا تھا۔
امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے جاری کردہ ایک ریڈ آؤٹ کے مطابق، آسٹن نے آئی این ایس وکرانت کے کمیشننگ پر سنگھ کو مبارکباد دی اور ہند-بحرالکاہل میں سیکورٹی فراہم کرنے والے کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کے لیے اس موقع کی اہمیت پر زور دیا۔
دفاعی رہنماؤں کا معلومات کا تبادلہ
علاقائی سلامتی کے بدلتے ہوئے ماحول کی روشنی میں، دونوں دفاعی رہنماؤں نے معلومات کے تبادلے اور لاجسٹک تعاون کو وسعت دینے کا عہد کیا کیونکہ امریکہ اور ہندوستانی فوجیں ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ قریب سے کام کرتی ہیں اور مربوط ہیں۔
انہوں نے کثیر جہتی ہندوستان-امریکہ دفاعی تعاون کا جائزہ لیا اور فوجی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے باہمی عزم کا اعادہ کیا۔