وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکہ نے واقعتا افغانستان میں سب خلط ملط کر دیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے پہلے امریکی حملے کے امریکی مقصد اور پھر کمزوری کی پوزیشن کے بعد طالبان کے ساتھ سیاسی حل تلاش کرنے کی کوششوں پر سوال اٹھایا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے یہ ریمارکس اس وقت سامنے آئے جب امریکی فوج اور نیٹو افغانستان میں شمولیت کو ختم کرنے کے آخری مراحل میں ہیں جس کے بعد پورے افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے۔
منگل کی رات کو نشر کیے جانے والے بی بی سی پروگرام میں وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ امریکہ نے واقعتا افغانستان میں گڑ بڑ کی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے امریکہ کو افغانستان میں فوجی حل تلاش کرنے کی کوشش کرنے پر تنقید کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ جیسے لوگ جو کہتے رہے کہ کوئی فوجی حل نہیں ہے جو افغانستان کی تاریخ جانتے ہیں ، مجھ جیسے لوگوں کو امریکی مخالف کہا جاتا تھا۔ مجھے طالبان خان کہا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | این اے 249 میں پیپلرز پارٹی کی جیت، دیگر جماعتوں کا انتخابی نتائج ماننے سے انکار
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس وقت تک جب امریکہ کو یہ احساس ہو گیا کہ افغانستان میں کوئی فوجی حل نہیں ہے ، بدقسمتی سے ، امریکیوں کی سودے بازی ہو چکی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ امریکہ کو بہت پہلے سیاسی حل کا انتخاب کرنا چاہئے تھا۔
میزبان جوڈی ووڈرف، انٹرویو لینے والے نے پوچھا کہ کیا ان کا خیال ہے کہ طالبان کی بحالی افغانستان کے لئے ایک مثبت پیشرفت ہے ، تو وزیر اعظم نے کہا کہ اس کا واحد حل سیاسی حل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ظاہر ہے کہ طالبان نئی سیاسی حکومت کا حصہ ہوں گے۔