امریکا نے پاکستان سے خدیجہ شاہ تک قونصلر رسائی دینے کا مطالبہ کردیا
ریاستہائے متحدہ امریکہ (یو ایس اے) نے آج بدھ کو حکومت پاکستان سے کور کمانڈر کے گھر پر حملے کی امریکی شہری اور بنیادی ملزمہ خدیجہ شاہ کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے بتایا کہ امریکہ نے خدیجہ شاہ کے لیے قونصلر رسائی کی باضابطہ درخواست حکومت پاکستان سے کر دی ہے۔
ایک پریس بریفنگ کے دوران،ویدانت پٹیل نے ذکر کیا کہ خدیجہ شاہ کے معاملے پر امریکہ کی طرف سے گہری نظر رکھی گئی ہے اور انہوں نے بیرونی ممالک میں زیر حراست امریکی شہریوں کو قونصلر اطلاعات اور رسائی کی اجازت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
جناح ہاؤس پر حملہ کب اور کیوں ہوا؟
یاد رہے کہ جناح ہاؤس کے نام سے مشہور کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ 9 مئی کو اس وقت ہوس جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں نے پارٹی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد توڑ پھوڑ کی اور قومی تنصیبات کو آگ لگا دی۔
یہ بھی پڑھیں | آئی ایم ایف کے ساتھ رواں ماہ ڈیل ہونے کا امکان: وزیراعظم
یہ بھی پڑھیں | بلاول بھٹو کا بغداد میں نئے سفارت خانے کا سنگ بنیاد
خدیجہ شاہ کو اس واقعے کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ویدانت پٹیل نے تسلیم کیا کہ وہ دوہری شہریت کے حامل ہیں اور یہی وجہ ہے کہ امریکی حکومت ان کے کیس کے حوالے سے حکومت پاکستان سے براہ راست بات کر رہی ہے۔ انہوں نے بیرون ملک گرفتار اپنے شہریوں کو مناسب مدد فراہم کرنے کے لیے امریکہ کے عزم کا اعادہ کیا اور پاکستانی حکام سے اس توقع پر زور دیا کہ وہ زیر حراست افراد کے آزادانہ اور منصفانہ ٹرائل کے حقوق کو برقرار رکھیں گے۔
انہوں نے امریکہ اور پاکستان کے درمیان دیرینہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک خوشحال اور جمہوری پاکستان امریکی مفادات کے لیے بہت ضروری ہے۔