الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے بدھ کو حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اور سابق ایم این اے اور وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو دہری شہریت کیس میں آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 27 صفحات پر مشتمل فیصلے میں چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) نے کہا ہے کہ فیصل واوڈا نے 2018 کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرواتے ہوئے جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ نجی نیوز کے تفتیشی رپورٹر فخر درانی نے فیصل واوڈا کی دوہری شہریت سے متعلق خبر بریک کی تھی۔
سپریم کورٹ نے اپریل 2018 میں فیصلہ دیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت تاحیات نااہل ہے۔ فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے بھی انہیں سینیٹر کے عہدے سے ہٹا دیا۔
الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 8(سی) کے ساتھ پڑھے گئے آئین کے آرٹیکل 218 (3) کے تحت اختیارات کے استعمال میں، ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے وقت مدعا علیہ اہل نہیں تھا/ آئین کے آرٹیکل-63(1)(سی) کے لحاظ سے اہل شخص اور اس نے اس سلسلے میں ایک جھوٹا حلف نامہ اور اعلامیہ جمع کرایا تھا جو آئین کے آرٹیکل-62 (1) (ایف) کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ نتیجتاً، مدعا علیہ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اس مدت کے لیے حاصل کیے گئے تمام مالیاتی فوائد واپس کر دے جس کے دوران اس نے قومی اسمبلی کی نشست پر قبضہ کیا اور عوامی عہدہ رکھا اور سرکاری خزانے سے اپنی تنخواہیں حاصل کیں، بشمول ماہانہ معاوضے، ٹی اے/ڈی اے، سہولیات، رہائش اور دیگر مراعات بھی جو دو ماہ کی مدت میں قومی اسمبلی کے سیکرٹری کے پاس جمع کرائے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے، وزیر اعظم عمران خان
ای سی پی نے 23 دسمبر 2021 کو فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
بطور رکن قومی اسمبلی سینیٹ کے انتخابات میں ان کا ڈالا گیا ووٹ بھی غلط قرار دیا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں ای سی پی کے تین رکنی بینچ نے کہا کہ مدعا علیہ نے اپنے عمل سے خود کو مشکوک بنا لیا ہے۔ انہوں نے سینیٹ الیکشن میں بطور رکن قومی اسمبلی ووٹ دیا اور اسی دن انہوں نے ایم این اے کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد انہوں نے خود کو سینیٹ کے امیدوار کے طور پر بھی پیش کیا۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ الیکشن لڑتے ہوئے انہوں نے ای سی پی میں حلف نامہ جمع کرایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ کسی دوسرے ملک کے شہری نہیں ہیں۔