اسرائیلی فوج نے غزہ کے تین ہسپتالوں کا محاصرہ کر لیا ہے، جبکہ شدید گولہ باری کی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ایک نئی مسودہ قرارداد پر ووٹنگ کرنے والی ہے جس میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے آج پیر کے روز اردن کے شہر عمان میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ قرارداد کا غزہ میں قید اسرائیلی اسیروں کی رہائی میں نرمی کے موقف کوئی کا تعلق نہیں ہے۔
روس اور چین نے امریکہ کی طرف سے تجویز کردہ متن کو ویٹو کرتے ہوئے اسے "سیاست” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے غزہ کے شہر رفح میں اسرائیل کی طویل عرصے سے دھمکی آمیز زمینی کارروائی کی واضح طور پر مخالفت نہیں کی جہاں تقریباً 1.5 ملین بے گھر فلسطینی ہیں۔
چین نے کہا کہ اس نے یو این ایس سی کی نئی مسودہ قرارداد کی حمایت کی ہے جس پر پیر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ سلامتی کونسل اسے جلد از جلد منظور کر لے گی اور جنگ کے خاتمے کے لیے ایک مضبوط حکمت عملی اپنائے گی۔
اس سلسلے جاری ماہ رمضان میں جنگ بندی کی امید کی جا سکتی ہے۔
غزہ لہو لہو
اسرائیلی فورسز نے جنوبی غزہ میں دو مختلف ہسپتالوں کے علاوہ غزہ سٹی کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا ہسپتال کا بھی محاصرہ جاری رکھا ہے۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے کہا ہے کہ اس کا ایک بندہ اس وقت مارا گیا جب اسرائیلی ٹینکوں نے اچانک خان یونس میں ہسپتالوں کے ارد گرد کے علاقوں میں شدید بمباری اور گولہ باری کی۔
رفح میں موجود نجی نیوز ادارے کی رپورٹ کے مطابق فوجی گاڑیاں، ٹینک اور ڈرون کے زریعے ہسپتالوں کو گھیرا گیا ہے۔ وہ ریت کے ڈھیروں کے ساتھ داخلی راستے کو بھی روک رہے ہیں، طبی عملے، مریضوں اور زخمیوں کو اندر سے بحفاظت باہر جانے سے روک رہے ہیں اور ہسپتال کے اندر پھنسے لوگوں اور انخلاء کے لیے ایک محفوظ راہداری فراہم کرنے میں مسلسل ناکامی کا سامنا ہے۔