وفاقی دارالحکومت کے کچھ حصوں میں موسلا دھار بارش اور تباہ کن طوفان کے باعث صدر ڈاکٹر عارف علوی نے امدادی کاموں میں مدد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ٹویٹر پر صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میرا شہر بالکل کراچی اور پاکستان کے دوسرے تمام خوبصورت شہروں کی طرح ہے اور اگر ضرورت ہوئی تو وہ اپنی کشتی کے ساتھ امدادی کاروائیاں کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اسلام آباد کی انتظامیہ اپنا کام بخوبی انجام دے رہی ہے لیکن اگر ضرورت پڑی تو میں اپنی کشتی کے ساتھ مدد کرنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے ٹویٹ کا اختتام مسکراتے ہوئے ایموجی سے کیا
۔ اس سے قبل 2017 میں ، صدر عارف علوی شدید بارش کے دوران ملک کے سب سے بڑے میٹروپولیس میں لوگوں کو بچانے کے لئے اپنی کشتی کے ساتھ نکلے تھے۔
زرائع کے مطابق بدھ کو ایک گھر کے تہہ خانے میں پانی جانے سے ایک ماں اور اس کا بیٹا فوت ہو گئے۔
سوشل میڈیا پر وائرل کلپس میں دیکھاجا سکتا ہے کہ دارالحکومت اسلام آباد کے ای 11 علاقہ میں سیلاب کا پانی بری طرح کاروں کو بہا کر لے جا رہا ہے۔ حکام نے اس طوفانی سیلاب کی وجہ بادل پھٹنے سے منسوب کی اور عوام سے غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی اور تعاون کرنے کی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھیں | کرونا سے اموات، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ
مزید برآں ، پانی میں نہانے پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی تھی جبکہ صورتحال کو سنبھالنے کے لئے ریسکیو اور انتظامی ٹیمیں پورے شہر میں پہنچ گئیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے بھی صورتحال کا نوٹس لیا اور شدید مون سون بارشوں کے باعث شہریوں کو خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت کی۔
اطلاعات کے مطابق ، وفاقی دارالحکومت اسام آباد میں کم سے کم 330 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ آنے والے دنوں کے لئے بارش سے متعلق کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جو چوبیس گھنٹے کام کرے گا اور صورتحال کی نگرانی کرے گا۔