کامن ویلتھ گیمز اور اسلامک سولیڈیریٹی گیمز
کامن ویلتھ گیمز اور اسلامک سولیڈیریٹی گیمز میں کامیاب مہم کے بعد پاکستان کے نامور ایتھلیٹ اور گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کا واپسی پر پرتپاک استقبال کیا گیا کیونکہ انہوں نے ایک ہفتے کے اندر جیولن تھرو میں دو گولڈ میڈل حاصل کئے ہیں۔
اسلامک گیمز میں حصہ لینے کے بعد منگل کو استنبول سے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے والے ارشد کا وطن واپسی پر ان کے مداحوں، اہل خانہ اور پاکستان سپورٹس بورڈ کے عہدیداروں نے پرجوش استقبال کیا۔
پچیس سالہ ایتھلیٹ نے پاکستان کے لیے کامن ویلتھ گیمز میں تاریخ رقم کی ہے کیونکہ اس نے جیولن میں 90.18 میٹر کے اپنے ریکارڈ تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا۔ اس نے جمعہ کو ترکی کے شہر کونیو میں منعقدہ اسلامی یکجہتی گیم میں سونے کا دعویٰ بھی کیا۔
اسٹار ایتھلیٹ نے حکومت پر زور دیا
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسٹار ایتھلیٹ نے حکومت پر زور دیا کہ وہ قومی کھلاڑیوں کو عالمی معیار کی تربیت اور کھلاڑیوں کے لیے مخصوص میدان فراہم کرے۔
یہ بھی پڑھیں | پی سی بی نے خواتین کے لئے “انڈر 19” ٹورنامینٹ لانچ کر دیا
یہ بھی پڑھیں | حمزہ خان عالمی جونئیر سکواش چیمپئن شپ کے سیمی فائنل پہنچ گئے
انہوں نے کہا کہ میں اپنے کوچز اور فیڈریشن کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری حمایت کی۔ زخموں کے باوجود میں نے امید نہیں چھوڑی۔ میری حکومت سے اپیل ہے کہ وہ ہمیں بین الاقوامی سطح کی تربیت دے اور کھلاڑیوں کے لیے سرشار میدان مہیا کرے۔
ملک تیمور مسعود استقبال کے لیے موجود
اس موقع پر پنجاب کے وزیر کھیل ملک تیمور مسعود بھی گولڈ میڈلسٹ کے استقبال کے لیے موجود تھے اور کہا کہ ارشد نے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم اپنے ملک میں کھلاڑیوں کی بھرپور حمایت کریں گے اور ارشد ندیم کے آبائی گاؤں میاں چنوں میں عالمی معیار کا گراؤنڈ بنائیں گے۔