خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل اور بلوچستان کے ضلع نوشکی کے قریب پیرودھ پہاڑوں میں منگل کو انٹیلی جنس پر مبنی دو مختلف کارروائیوں کے دوران کم از کم چار دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
پہلا آپریشن
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق، پہلا آپریشن پیر 6 جون کو کے پی میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر شروع کیا گیا۔
فوج نے کہا ہے کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران، دو دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ فوج نے مزید کہا کہ ان کے قبضے سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں سرگرم رہے۔
یہ واقعہ کے پی کے بنوں اور شمالی وزیرستان کے اضلاع میں دو الگ الگ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں سات دہشت گردوں کی ہلاکت کے دو دن بعد پیش آیا۔ حال ہی میں اسی ضلع میں دہشت گردوں کے ایک چیک پوسٹ پر حملے میں ایک فوجی جوان نے جام شہادت نوش کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | دعا زہرا اور اس کے شوہر کو کراچی منتقل کر دیا گیا، پولیس
یہ بھی پڑھیں | کراچی: سپر اسٹور میں آتشزدگی کے واقعہ پر سندھ حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی
اس کے علاوہ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کے ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران بلوچستان ریپبلکن آرمی (بی آر اے) سے تعلق رکھنے والے دو عسکریت پسند مارے گئے۔
فوج کے میڈیا ونگ نے تصدیق کی کہ آپریشن دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے کیا گیا۔ ایک بار جب فوجیوں نے علاقے میں کلیئرنس آپریشن شروع کیا، دہشت گردوں نے اپنے ٹھکانے سے فرار ہونے کی کوشش کی اور سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی۔
بیان کے مطابق، فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گردوں کی شناخت ندیم اور شہزاد عالم کے نام سے ہوئی ہے۔ آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ یہ دہشت گرد خاران اور اس کے گردونواح میں سیکیورٹی کے حالیہ واقعات میں ملوث تھے اور سیکیورٹی فورسز کے قافلوں پر آئی ای ڈی نصب کرنے میں بھی ملوث تھے۔
اس کے علاوہ اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے جو فوج کے مطابق دہشت گردوں کی جانب سے علاقے میں امن و امان کو خراب کرنے کے لیے استعمال کرنا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز، قوم کے ساتھ مل کر، بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔