کراچی: پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ (PSMCL) نے اپنی مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں 1 لاکھ 20 ہزار روپے تک اضافہ کر دیا ہے۔
پیر کے روز جاری کردہ سرکلر کے مطابق، آلٹو VXR MT، VXR AGS اور VXL AGS کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح، تین دہائیوں پرانی سوزوکی راوی کی قیمت میں بھی 1 لاکھ روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
آلٹو کی نئی اور پرانی قیمتوں کا موازنہ
ماڈل | آلٹو کی پرانی قیمت (لاکھ روپے) | آلٹو کی نئی قیمت (لاکھ روپے) | آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ (روپے) |
---|---|---|---|
uae VXR MT | 27.07 | 28.27 | 95,000 |
آلٹو VXR AGS | 28.94 | 29.89 | 95,000 |
آلٹو VXL AGS | 30.45 | 32.40 | 120,000 |
سوزوکی راوی | 18.56 | 19.56 | 100,000 |
آلٹو کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہات
کمپنی کا کہنا ہے کہ آلٹو کے تمام ماڈلز میں اضافے کی وجہ اپ گریڈیشن ہے تاکہ صارفین کی توقعات پر پورا اترا جا سکے۔
کمپنی نے مزید کہا کہ ان بہتریوں سے گاڑیوں کی حفاظت اور آرام میں اضافہ ہوا ہے، جو انہیں معیار اور بھروسے کے لحاظ سے مزید بہتر بناتی ہیں۔
عیدالفطر کے قریب آلٹو کی طلب میں اضافہ
عموماً عید الفطر کے قریب گاڑیوں کی طلب میں اضافہ دیکھا جاتا ہے، اور یہی رجحان اس بار بھی برقرار ہے۔ فنانشل ایئر 2024-25 کے جولائی تا جنوری کے عرصے میں سوزوکی آلٹو 660 کی فروخت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، جو 16,388 یونٹس سے بڑھ کر 24,633 یونٹس تک پہنچ گئی۔ اس کے علاوہ، صارفین آلٹو کو آٹو فنانسنگ کے لیے بھی ترجیح دیتے ہیں کیونکہ اسٹیٹ بینک نے فنانسنگ کی حد 30 لاکھ روپے مقرر کی ہوئی ہے۔
دوسری جانب، پاک سوزوکی نے 7 ماہ میں 3,177 یونٹس راوی کے فروخت کیے، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 1,733 یونٹس تھے۔
ڈالر کی قدر مستحکم مگر آلٹو کی قیمتیں پھر بھی بڑھ گئیں
حیران کن طور پر، گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان ایسے وقت میں واپس آیا ہے جب گزشتہ ایک سال سے روپے اور ڈالر کی قدر مستحکم رہی ہے۔ اس سے پہلے، کچھ کار اسمبلرز خریداروں کو راغب کرنے کے لیے پروموشنل اسکیموں کے تحت قیمتوں میں رعایت دے رہے تھے، خاص طور پر جب شرح سود میں مسلسل کمی آ رہی تھی۔ تاہم، اب ایک بار پھر قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو صارفین کے لیے مزید مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔