آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ کی منظوری دے دی
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 3 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ کی منظوری دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز ایک بیان میں، آئی ایم ایف نے کہا کہ اس کے ایگزیکٹو بورڈ نے آئی ایم ایف کے نو ماہ کے اسٹینڈ بائی انتظام کو گرین لائٹ دی ہے۔
تازہ ترین منظوری تقریباً 1.2 بلین ڈالر کی فوری تقسیم کی اجازت دیتی ہے۔ اس سے پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف ملے گا۔ اس وقت پاکستان میں مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، روپیہ ڈالر کے مقابلے میں ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے اور ملک درآمدات کے لیے جدوجہد کر رہا ہے جس سے صنعتی پیداوار میں شدید کمی واقع ہو رہی ہے۔
یہ اعلان وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور دیگر حکام سے ملاقاتوں کے سلسلے کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف کی جانب سے نو ماہ کے پلان پر رضامندی کے دو ہفتے سے بھی کم وقت کے بعد سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کو قرض دینے کے معاہدے پر فیصلہ کرنے کے لئے آئی ایم ایف کا اجلاس آج ہوگا
وزیر اعظم کا آئی ایم ایف فیصلے کا خیر مقدم
وزیر اعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ معیشت کے استحکام اور میکرو اکنامک استحکام کے حصول کے لیے حکومت کی کوششوں میں ایک بڑا قدم ہے۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ پاکستان کی معاشی پوزیشن کو فوری سے درمیانی مدت کے معاشی چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے تقویت دیتا ہے اور اگلی حکومت کو آگے کا راستہ طے کرنے کے لیے مالیاتی جگہ فراہم کرتا ہے۔