اسلامی جمہوریہ پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان معاشی معاہدے پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق دونوں فریقین نے قرض پروگرام سے متعلق اہم اور بنیادی نکات پر اتفاق کر لیا ہے، اور جلد ہی اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کی بھرپور امیدیں بھی ہے۔
آئی ایم ایف معاہدے کی اہمیت کیا ہے؟
پاکستان کو اپنی معیشت کو بہتر اور مضبوط کرنے اور مالی مشکلات سے نکلنے کے لیے آئی ایم ایف کے تعاون کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ معاہدہ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے، مالیاتی بہتری اور روپے کی قدر کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ضرور پڑھیں: کیا آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ممکن ہے؟
آئی ایم ایف معاہدے کے اہم نکات پر اتفاق
ذرائع کے مطابق، حکومت نے آئی ایم ایف کی بیشتر شرائط پر عمل درآمد کے لیے اپنی تیاری ظاہری طور پر مکمل کر لی ہے۔ ان شرائط میں ٹیکس اصلاحات، مالیاتی نظم و ضبط اور توانائی کے شعبے میں بہتری اور ترقی شامل ہے۔ اس پیش رفت کے بعد پاکستان کو جلد ہی قرض کی نئی قسط ملنے کی توقع ہے۔
آئی ایم ایف معاہدے کے عوام پر اثرات
اگرچہ آئی ایم ایف کا قرض معاہدہ معیشت کو سہارا دے سکتا ہے، لیکن اس کے ساتھ سخت مالیاتی پالیسیاں بھی اپنانی پڑیں گی۔ اس کا مطلب ہے کہ بجلی، گیس اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کیٔی حد تک اضافہ بھی ہو سکتا ہے، جس کا اثر عام عوام پر بھی پڑے گا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والی یہ پیش رفت معیشت کے لیے اچھی خبر ہے، لیکن اس کے اثرات عام عوام پر بھی پڑے گے۔ حکومت کے لیے ضروری ہے کہ وہ ایسے اعلیٰ اقدامات کرے جو معیشت کو بہتر اور قابلِ ذکر بنانے کے ساتھ ساتھ عام عوام کو زیادہ مالیاتی بوجھ سے بھی مکمل طور پر بچا سکیں۔