بھارتی فوج کا بیان مسترد
جمعرات کو انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے کچھ حصوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے بارے میں بھارتی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے بیان کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔
ایک ٹویٹ میں، آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ ایک اعلی درجے کے ہندوستانی فوجی افسر کا غیر ضروری بیان ہندوستانی مسلح افواج کی فریبی ذہنیت کا ایک مظہر ہے اور یہ ہندوستانی فوجی سوچ پر گھریلو سیاسی شو بوٹنگ کے واضح نقوش کو ظاہر کرتا ہے۔
فوجی میڈیا ونگ نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے "غلط ریمارکس” اور "بے بنیاد الزامات” ہندوستانی فوج کے مقبوضہ کشمیر میں "طاقت کے جابرانہ استعمال اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں” سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
کشمیری حق خودداریت کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ خطے میں کشمیری بے گناہ، غیر مسلح اور محض اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جو بین الاقوامی قانون کے مطابق اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہے۔
یہ بھی پڑھیں | آنی چیف ٹیکس ریکارڈ لیک کرنے والے افراد کا پتہ چل گیا: رپورٹ
یہ بھی پڑھیں | آرمی چیف کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن 26 نومبر تک آ جائے گا، خواجہ آصف
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی افسر کے ” دعوے” اور "غلط عزائم” پاکستانی فوج کے لیے توہین آمیز ہیں، جو طاقت اور علاقائی امن و استحکام کی حامی ہے۔
پاک فوج کی خواہش امن ہے
آئی ایس پی آر نے پاک فوج کی امن کی خواہش کا اعادہ کیا اور ملک کے خلاف کسی بھی مہم جوئی یا جارحیت کو ناکام بنانے کی اپنی صلاحیت اور تیاری متعلق بھی بتایا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہندوستانی فوج کے لئے غیر ذمہ دارانہ بیان بازی سے پرہیز کرنا” خطے کے امن کے مفاد میں ہوگا۔
آئی ایس پی آر کا یہ بیان ہندوستان کی شمالی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی کے گزشتہ ہفتے اس بات کے بعد سامنے آیا ہے کہ ہندوستانی فوج آزاد جموں و کشمیر کو واپس لینے جیسے حکومتی احکامات پر عملدرآمد کے لیے تیار ہے۔