سام سنگ نے بالآخر اپنا پہلا ٹرپل فولڈ اسمارٹ فون متعارف کرا دیا ہے۔ یہ فون 2 دسمبر 2025 کو سیئول میں ایک خصوصی ایونٹ کے دوران لانچ کیا گیا جہاں پروموٹرز نے اسے سام سنگ اسٹور میں نمائش کے لیے پیش کیا۔ نیا فون دیکھنے میں جتنا جدید اور منفرد ہے اتنا ہی عام صارف کی پہنچ سے باہر بھی ہے۔
Galaxy Z TriFold کی فروخت 12 دسمبر سے شروع ہوگی اور اس کی قیمت 2,443 ڈالر رکھی گئی ہے جو نئے iPhone 17 کی قیمت سے بھی دو گنا زیادہ ہے۔ سام سنگ کے مطابق یہ فون نہایت پتلا ہے اور کھلنے پر 10 انچ کی بڑی اسکرین فراہم کرتا ہے جو تخلیقی کام، ویڈیوز، ملٹی ٹاسکنگ اور ورک اسٹیٹ اپ کے لیے زیادہ جگہ پیدا کرتی ہے۔
یہ دنیا کا پہلا ٹرپل فولڈ فون نہیں ہے۔ چین کی کمپنی Huawei گزشتہ سال اس طرح کا فون پہلے ہی لانچ کر چکی ہے جس کی قیمت بھی اتنی ہی زیادہ تھی۔ عالمی مارکیٹ میں اسمارٹ فون سیلز کم ہونے کی وجہ سے کمپنیاں نئے اور دلکش ڈیزائن لا کر صارفین کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
سام سنگ کا نیا فون صرف سیاہ رنگ میں دستیاب ہوگا اس کا وزن 309 گرام ہے جب کہ اس کا سب سے پتلا حصہ 0.2 انچ سے بھی کم ہے۔ فون میں جنریٹیو اے آئی فیچرز شامل ہیں جو اسکرین یا کیمرہ شیئرنگ کے ذریعے صارف کو ریئل ٹائم مدد فراہم کر سکتے ہیں۔
سام سنگ نے خود اعتراف کیا ہے کہ Galaxy Z TriFold عام خریداروں کے لیے نہیں بنایا گیا۔ سام سنگ الیکٹرونکس کے ایگزیکٹو نائب صدر کم سونگ-اُن کے مطابق یہ ایک اسپیشل ایڈیشن ڈیوائس ہے جس کا مقصد زیادہ فروخت نہیں بلکہ انوویشن دکھانا ہے۔
یہ لانچ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اعداد و شمار بتا رہے ہیں کہ Apple اگلے چند سالوں میں عالمی اسمارٹ فون مارکیٹ میں سام سنگ کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، ایپل ایک فولڈایبل آئی فون بھی تیار کر رہا ہے جسے آئندہ سال پیش کیا جا سکتا ہے۔Counterpoint Research کے مطابق 2025 میں ایپل کا مارکیٹ شیئر 19.4% تک پہنچ سکتا ہے جب کہ سام سنگ کا شیئر 18.7% رہنے کی توقع ہے یعنی پہلی بار ایپل آگے نکل جائے گا۔






