ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی جانب سے پاکستان میں ای پاسپورٹ کا نفاذ ملکی سفری نظام کو جدید بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ یہ نیا سفری دستاویز پرانے مشین ریڈیبل پاسپورٹ (MRP) کا جدید ورژن ہے جو پاکستان کو بین الاقوامی معیار کے مطابق لاتا ہے۔
ای پاسپورٹ کیا ہے؟
ایم آر پی کے مقابلے میں پاکستانی ای پاسپورٹ کے سرورق میں ایک محفوظ الیکٹرانک چِپ ہوتی ہے۔ اس چِپ میں پاسپورٹ ہولڈر کی معلومات محفوظ ہوتی ہیں- جن میں فنگر پرنٹس، چہرے کی اسکیننگ اور دیگر بایومیٹرک ڈیٹا شامل ہے۔ یہ پاسپورٹ بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ICAO) کے معیار پر پورا اترتا ہے اسی لیے اسے عالمی سطح پر محفوظ دستاویز مانا جاتا ہے۔
اہم خصوصیات اور سیکیورٹی
بایومیٹرک چِپ: جس میں ذاتی اور بایومیٹرک معلومات کی تصدیق کی جاتی ہے۔
لیزر اینگریونگ: معلومات کو پولی کاربونیٹ صفحے پر لیزر کے ذریعے محفوظ کیا جاتا ہے۔
ہولوگرافک امیجز: بیس سے زائد سیکیورٹی فیچرز، ہولوگرافک عناصر اور یو وی پرنٹنگ شامل ہے جو غیر قانونی نقل کو روکتی ہے۔
مسافروں کے لیے فوائد
شہریوں کے لیے سب سے بڑا فائدہ ای گیٹ سہولت ہے۔ دنیا کے کئی بین الاقوامی ایئرپورٹ پر آٹو میٹک الیکٹرانک گیٹس دستیاب ہیں جہاں ای پاسپورٹ والے مسافر امیگریشن قطاروں سے بچتے ہوئے کم وقت میں سفر مکمل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ای پاسپورٹ غیر ملکی سرحدی حکام کے اعتماد میں اضافہ کرتا ہے جس سے ویزا پراسیسنگ اور ملک میں داخلے کا عمل آسان ہو سکتا ہے۔
درخواست کا طریقہ اور فیس
ای پاسپورٹ کے حصول کے لیے درخواست کا طریقہ کار آن لائن اور آف لائن دونوں مراحل پر مشتمل ہے:
فیس کی ادائیگی: پاسپورٹ فیس آسان موبائل ایپ یا ویب پورٹل کے ذریعے ادا کی جا سکتی ہے۔
بایومیٹرک اندراج: درخواست دہندہ کو پاسپورٹ آفس جا کر فنگر پرنٹس اور آئرس اسکین کروانا ہوتا ہے۔
فیس: فیس کا انحصار پاسپورٹ کی مدت (5 یا 10 سال) اور صفحات کی تعداد (36، 72 یا 100 صفحات) پر ہوتا ہے۔ عام طور پر ای پاسپورٹ کی فیس ایم آر پی سے قدرے زیادہ ہوتی ہے۔ تازہ ترین فیس کی تفصیلات سرکاری ایپ میں دستیاب ہوتی ہیں۔
پاکستان میں ای پاسپورٹ نہ صرف شہریوں کی شناخت کو محفوظ بناتا ہے بلکہ انہیں دنیا بھر میں زیادہ باوقار، محفوظ اور آسان سفری سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔






