پنجاب پبلک سروس کمیشن (PPSC) نے اپنے سویل سروس کے امیدواروں کے میرٹ کے حساب میں ایک بڑی تبدیلی کا اعلان کر دیا ہے۔ یکم جنوری 2026 سے اب تعلیمی نمبرز کو حتمی میرٹ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ اس کے بجائے، امیدوار کا لکھائی امتحان اور انٹرویو میں کارکردگی ہی ان کے میرٹ کا فیصلہ کرے گی۔
یہ قدم بھرتی کے عمل کو شفاف، منصفانہ اور مکمل میرٹ پر مبنی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے تاکہ ہر امیدوار کو اس کی مہارت، علم اور تجزیاتی صلاحیت کی بنیاد پر پرکھا جا سکے۔
اس اصلاح کو سابق PPSC اراکین، سینئر سول سرونٹس، تعلیمی ماہرین اور پیشہ ور افراد کی جانب سے وسیع پیمانے پر سراہا گیا ہے اور اسے کمیشن کی تاریخ کے سب سے پیش رفت پسندانہ اقدامات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔
پہلے مختلف تعلیمی اداروں کے گریڈنگ سسٹمز میں فرق کی وجہ سے بعض امیدواروں کو زیادہ نمبروں کا فائدہ ملتا تھا جبکہ مساوی صلاحیت رکھنے والے امیدوار پیچھے رہ جاتے تھے۔
اب نیا نظام یہ تفاوت ختم کر دے گا، اور ہر امیدوار کو یکساں موقع فراہم کرے گا چاہے اس کا تعلیمی پس منظر کچھ بھی ہو۔ ایک سینئر سول سرونٹ نے کہا:
“یہ جرات مندانہ قدم یقینی بناتا ہے کہ امیدوار کی پرکھ اس کی مہارت، کارکردگی اور تجزیاتی صلاحیت کی بنیاد پر ہو، نہ کہ تعلیمی نمبروں کے فرق کی وجہ سے۔”
تعلیمی ماہرین، ڈاکٹرز اور پروفیسرز نے بھی اس تبدیلی کو سراہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اصلاح بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے عوام کے اعتماد کو مضبوط کرتی ہے اور تمام امیدواروں کے لیے برابر کا میدان فراہم کرتی ہے۔
ماہرین اس اقدام کو PPSC کی تاریخ میں ایک اہم موڑ قرار دے رہے ہیں جو اس کی دیانت داری، جدید حکمرانی اور ادارے کی ترقی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ صرف امتحان اور انٹرویو کی بنیاد پر امیدواروں کا انتخاب کرنے سے وہ سب سے قابل امیدواروں کو منتخب کرنے میں کامیاب ہو گا اور تعلیمی گریڈنگ کے فرق کی وجہ سے پیدا ہونے والی ممکنہ غیر منصفانہ صورتحال ختم ہو جائے گی۔
مختصراً یہ اصلاح میرٹ پر مبنی بھرتی کی فتح ہے جو پنجاب میں سویل سروس کے بھرتی کے عمل کو پہلے سے زیادہ شفاف، منصفانہ اور پیشہ ورانہ بناتی ہے۔






