متحدہ عرب امارات کی وزارتِ اعلیٰ تعلیم و سائنسی تحقیق نے اعلان کیا ہے کہ اسپرنگ 2026 سیشن کے لیے اسکالرشپ پروگرام کی درخواستیں جمع کروانے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
وزارت کے مطابق درخواست دہندگان کو 12 شرائط پوری کرنا لازمی ہوں گی۔ درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ 7 نومبر مقرر کی گئی ہے، جبکہ تمام ضروری دستاویزات 21 نومبر تک جمع کروانا ہوں گی۔ حتمی نتائج 28 نومبر کو جاری کیے جائیں گے۔
وزارت نے مزید بتایا کہ نو وجوہات ایسی ہیں جن کی بنیاد پر داخلے کے خطوط مسترد کیے جا سکتے ہیں اس لیے امیدواروں کو تاکید کی گئی ہے کہ درخواست دینے سے پہلے تمام شرائط کو بغور پڑھیں۔
اہلیت کی شرائط
اسکالرشپ کے لیے درخواست دینے والے امیدواروں کو درج ذیل شرائط پوری کرنا ہوں گی:
جس تعلیمی ڈگری کے لیے درخواست دے رہا ہے اس کے تمام تعلیمی معیار پر پورا اترے۔
وزارت کے منظور شدہ یونیورسٹیوں اور مضامین کی فہرست میں شامل کسی ادارے میں داخلہ حاصل کرے۔
انٹرویو اور صلاحیتی ٹیسٹ کامیابی سے پاس کرے۔
اپنی تمام سابقہ اسناد کی تصدیق اور مساوات مکمل کروائے۔
دیگر شرائط میں شامل ہیں:
- تعلیم فل ٹائم اور کیمپس پر بیرونِ ملک حاصل کرنا ہوگی۔
- مرد امیدواروں کے لیے قومی خدمت (نیشنل سروس) کی تکمیل، معافی یا تاخیر کا ثبوت دینا لازمی ہے۔
- تمام اسکالرشپ قوانین پر عمل کرنے کا حلف نامہ جمع کروانا ہوگا۔
- کسی اور ادارے سے مکمل اسکالرشپ حاصل نہ کر رہا ہو۔
- ماضی میں اسی یا نچلی سطح کی ڈگری کے لیے اسکالرشپ حاصل نہ کی ہو۔
- کسی سابقہ اسکالرشپ کو منسوخ کیے جانے کا ریکارڈ نہ ہو۔
تعلیمی ضوابط
وزارت نے واضح کیا ہے کہ تمام داخلے کے خطوط میں مطالعے کے شعبے کا نام درج ہونا چاہیے اور اگر خط میں ذکر نہ ہو تو یونیورسٹی کی سرکاری ویب سائٹ کا براہِ راست لنک شامل ہونا ضروری ہے۔
درخواستیں ان صورتوں میں قبول نہیں کی جائیں گی اگر داخلہ خطوط میں درج ہو:
- ابتدائی یا تربیتی پروگرام (مثلاً پری ماسٹر)۔
- انگریزی زبان یا فاؤنڈیشن کورسز۔
- دوہری ڈگری یا ڈبل میجر پروگرام۔
- بیچلر امیدواروں کے لیے ماسٹر پروگرام میں اضافی تعلیمی سال۔
- آن لائن یا ہائبرڈ پروگرام۔
- پیشہ ورانہ نوعیت کے MBA یا ایگزیکٹو MBA پروگرام۔
- ایسے کورسز جو پروفیشنل اسٹڈیز یا کنٹینیوئنگ ایجوکیشن کے تحت پیش کیے جاتے ہوں۔
مجاز تعلیمی مضامین
اسکالرشپس صرف ان مضامین کے لیے دستیاب ہوں گی جو درج ذیل میں سے کسی معیار پر پورا اترتے ہوں:
- وہ یونیورسٹی عالمی درجہ بندی میں ٹاپ 50 میں شامل ہو۔
- متعلقہ یونیورسٹی اور مضمون امریکہ یا آسٹریلیا میں ٹاپ 100 میں شامل ہو۔
- دیگر ممالک میں ٹاپ 200 یا غیر انگریزی بولنے والے ممالک میں ٹاپ 300 یونیورسٹیوں میں شامل ہو۔
صرف 10 فیصد درخواست دہندگان کو اسکالرشپ ملتی ہے
وزارت کے نمائندے ڈاکٹر محمد ابراہیم المعلا کے مطابق یہ یو اے ای کا سب سے پرانا اور قابلِ اعتماد تعلیمی پروگرام ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ پروگرام ابتدا میں اس وقت شروع کیا گیا جب ملک میں اعلیٰ تعلیمی ادارے کم تھے تاکہ طلبہ کو بیرونِ ملک تعلیم کے مواقع فراہم کیے جائیں۔ اب اس پروگرام کا مقصد تعلیمی معیار اور عالمی مسابقت کو فروغ دینا ہے۔
ہر سال تقریباً 3,000 طلبہ درخواست دیتے ہیں، مگر ان میں سے صرف 10 فیصد کو اسکالرشپ دی جاتی ہے۔ اس وقت 592 طلبہ 22 ممالک کی 115 اعلیٰ درجے کی یونیورسٹیوں میں زیرِ تعلیم ہیں، جبکہ 187 طلبہ 2024–2025 کے تعلیمی سال میں فارغ التحصیل ہوئے۔
ڈاکٹر المعلا نے مزید کہا کہ یہ اسکالرشپ پروگرام ایک قومی حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد بہترین اماراتی طلبہ کو عالمی معیار کی تعلیم دلوانا اور وطن واپسی پر انہیں ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے کے قابل بنانا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان کے اختتام پر کہا:
“یہ پروگرام اتحاد کے ابتدائی دنوں میں شروع کیا گیا تھا، جب اعلیٰ تعلیم کے مواقع محدود تھے۔ آج یہ پروگرام ترقی کر چکا ہے اور جدت، معیار اور عالمی مسابقت پر مرکوز ہے تاکہ ہمارے ہونہار طلبہ دنیا میں نمایاں مقام حاصل کر سکیں۔”