پاکستان اور چین کے معاشی تعلقات میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارتِ خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان 2025 میں چینی مارکیٹ میں پانڈا بانڈز کے ذریعے ایک ارب ڈالر کے مساوی بانڈز جاری کرے گا۔ یہ اقدام نہ صرف پاکستان کے لیے بین الاقوامی سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولے گا بلکہ مالیاتی تنوع کے لیے بھی اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔
پانڈا بانڈز کیا ہیں؟
پانڈا بانڈز وہ بانڈز ہیں جو غیر ملکی ادارے چین میں جاری کرتے ہیں اور یہ مکمل طور پر چینی کرنسی "یوان (CNY)” میں نامزد ہوتے ہیں۔ یہ بانڈز غیر ملکی حکومتوں یا کمپنیوں کو موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ براہِ راست چینی سرمایہ کاروں سے سرمایہ اکٹھا کر سکیں۔ پاکستان کے لیے یہ بانڈز ایک پائیدار مالیاتی آپشن ہیں جو ملکی معیشت کو گھریلو قرضوں پر انحصار سے نکال کر عالمی مارکیٹ سے جوڑتے ہیں۔
پانڈا بانڈز کا اجرا اور مراحل
پاکستان ایک ارب ڈالر کے پانڈا بانڈز تین مرحلوں میں جاری کرے گا:
پہلا مرحلہ: 25 کروڑ ڈالر موجودہ مالی سال میں
دوسرا مرحلہ: 37.5 کروڑ ڈالر اگلے مرحلے میں
تیسرا مرحلہ: 37.5 کروڑ ڈالر 2028 تک
ابتدائی منصوبے میں صرف 25 کروڑ ڈالر کے بانڈز جاری کرنے کا ارادہ تھا لیکن اب اسے بڑھا کر ایک ارب ڈالر کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرِ خزانہ کے متوقع دورۂ چین کے دوران اس منصوبے پر مزید پیش رفت کی توقع ہے۔
پانڈا بانڈز کی مارکیٹ اور معیشت پر اثرات
پاکستان کی جانب سے پانڈا بانڈ مارکیٹ میں داخلہ اس بات کا مظہر ہے کہ حکومت اپنے قرض لینے کے ذرائع میں تنوع پیدا کر رہی ہے اور قلیل مدتی ٹی بلز پر انحصار کم کر رہی ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق جی ڈی پی میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے:
2025 میں جی ڈی پی کا تخمینہ: 114 کھرب روپے
2028 میں جی ڈی پی کا تخمینہ: 163 کھرب روپے
متوقع اضافہ: 48 کھرب روپے
یہ معاشی ترقی پانڈا بانڈز جیسے بین الاقوامی مالیاتی آلات کے اجرا کے لیے مضبوط سہارا فراہم کرے گی۔
یہ پڑھیں:
پاکستان کا نیا سیٹلائٹ چین کی مدد سے کامیابی سے خلا میں بھیج دیا گیا
پانڈا بانڈز کی قیمت اور سرمایہ کاری کی تفصیلات
پانڈا بانڈز کی قیمت ان کے کوپن ریٹ اور مارکیٹ ڈیمانڈ پر منحصر ہوتی ہے۔ پاکستان کے لیے متوقع سالانہ منافع کی شرح تقریباً 4 سے 5 فیصد رکھی گئی ہے جو چینی یوان میں ہوگی۔ سرمایہ کاروں کے لیے کرنسی ایکسچینج ریٹ (PKR بمقابلہ CNY) کا خطرہ بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
پانڈا بانڈز کیسے خریدے جائیں؟
پاکستانی سرمایہ کار پانڈا بانڈز میں سرمایہ کاری کے لیے درج ذیل عمل اختیار کر سکتے ہیں:
سب سے پہلے کسی مجاز بینک کے ذریعے اکاؤنٹ کھلوایا جائے جو غیر ملکی بانڈز کی خرید و فروخت کرتا ہو۔ اس کے بعد سرمایہ کاری کے لیے درخواست فارم اور KYC دستاویزات جمع کرانا ضروری ہیں۔ سرمایہ کار بانڈز کی قیمت اور منافع کے بارے میں بروکرز یا بینکوں سے باقاعدہ معلومات حاصل کریں۔ عموماً یہ بانڈز 3 سے 5 سال کی مدت کے لیے ہوتے ہیں اس لیے سرمایہ کار اپنی مدت اور خطرات کو سامنے رکھ کر فیصلہ کریں۔
پانڈا بانڈز کے فوائد اور خطرات
فوائد:
چینی یوان میں قیمت مقرر ہونے کی وجہ سے کرنسی کی تنوع حاصل ہوتا ہے۔
چین کے مالیاتی اداروں کی سخت نگرانی سے اعتماد بڑھتا ہے۔
عالمی مالیاتی مارکیٹوں تک رسائی آسان ہو جاتی ہے۔
خطرات:
پاکستانی روپے اور چینی یوان کے درمیان شرحِ تبادلہ میں اتار چڑھاؤ۔
لیکویڈیٹی کے ممکنہ مسائل۔
پاکستان کے ایک ارب ڈالر کے پانڈا بانڈز کا اجرا ملکی معیشت کو عالمی سطح پر متنوع بنانے اور بیرونی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کا ایک بڑا قدم ہے۔ تین مرحلوں میں جاری ہونے والے یہ بانڈز سرمایہ کاروں کو نئی سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ مارکیٹ سائز، قیمت اور خریداری کے طریقہ کار کو سمجھ کر پاکستانی سرمایہ کار بہتر فیصلے کر سکتے ہیں اور مستقبل کی معیشت کا حصہ بن سکتے ہیں۔