حکومتِ پاکستان نے وزیرِاعظم لیپ ٹاپ لون اسکیم 2025 کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد طلبہ، فری لانسرز اور نوجوان پیشہ ور افراد کے لیے ٹیکنالوجی کے اخراجات کم کرنا اور انہیں سستی قیمت پر لیپ ٹاپ فراہم کرنا ہے۔ یہ پروگرام ڈیجیٹل عدم مساوات کو کم کرنے اور نوجوانوں کو ٹیکنالوجی تک بہتر رسائی دینے کی ایک بڑی کوشش ہے۔
اس اسکیم کے تحت کم آمدنی والے خاندانوں کے افراد کو لیپ ٹاپ قسطوں پر فراہم کیے جائیں گے جن پر کوئی سود (Interest) نہیں ہوگا۔ حکام اس اقدام کو پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیتے ہیں، خاص طور پر اُن نوجوانوں کے لیے جو تعلیم، فری لانسنگ اور ای کامرس کے شعبے میں کام کرتے ہیں۔
قرض کی رقم اور اقسام
درخواست دہندگان اپنی ضرورت کے مطابق زیادہ سے زیادہ ساڑھے چار لاکھ روپے (PKR 450,000) تک کا لیپ ٹاپ لون حاصل کرسکتے ہیں۔ اسکیم کو تین درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے:
(Basic): 1,50,000 روپے
(Medium): 3,00,000 روپے
(Advanced): 4,50,000 روپے
ادائیگی کا طریقہ آسان ماہانہ قسطوں پر مبنی ہے، جو کئی سالوں پر محیط ہوگا تاکہ نوجوان باآسانی اسے برداشت کرسکیں۔
اہلیت کے معیار
اس اسکیم کے لیے درخواست دینے والے امیدوار درج ذیل شرائط پر پورا اُترنے چاہئیں:
پاکستانی شہری ہونا لازمی ہے۔
عمر 18 سے 35 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔
اہل افراد میں شامل ہیں:
یونیورسٹی کے طلبہ
فری لانسرز
نوجوان پیشہ ور افراد
کم آمدنی والے خاندانوں کے امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی۔ تاہم، سرکاری ملازمین اس اسکیم کے لیے درخواست نہیں دے سکتے۔
درکار دستاویزات
درخواست جمع کروانے کے لیے امیدواروں کو یہ دستاویزات اپ لوڈ کرنا ہوں گی:
قومی شناختی کارڈ
حالیہ پاسپورٹ سائز تصویر
آمدنی کا ثبوت (تنخواہ کی پرچی یا سرپرست کی آمدنی کی تفصیل)
تعلیمی اسناد یا داخلہ کا خط
فری لانسرز اپنے Fiverr، Upwork یا دیگر پروفائلز کے لنکس فراہم کرسکتے ہیں۔
مکمل درخواست کا عمل وزیرِاعظم یوتھ پروگرام پورٹل کے ذریعے کیا جائے گا جو شفافیت اور آسان رسائی کو یقینی بناتا ہے
وزیرِاعظم لیپ ٹاپ لون اسکیم 2025 صرف ہارڈویئر کی تقسیم نہیں بلکہ نوجوانوں کے لیے کامیابی کے نئے دروازے کھولنے کا ذریعہ ہے۔ مالی رکاوٹوں کو دور کرکے، حکومت کا مقصد ڈیجیٹل خواندگی بڑھانا، ٹیکنالوجی تک مساوی رسائی فراہم کرنا اور پاکستانی نوجوانوں کو تعلیم، فری لانسنگ اور ٹیکنالوجی پر مبنی صنعتوں میں عالمی مقابلے کے لیے تیار کرنا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں: وزیرِاعلیٰ پنجاب لیپ ٹاپ اسکیم 2025: کون اہل ہے اور درخواست کیسے دیں؟