ڈالر اکاؤنٹ جسے فارن کرنسی اکاؤنٹ بھی کہا جاتا ہے ایک ایسا بینک اکاؤنٹ ہوتا ہے جس میں آپ اپنی بچت پاکستانی روپے کے بجائے امریکی ڈالر میں رکھ سکتے ہیں۔ یہ اکاؤنٹس ان افراد کے لیے مفید ہوتے ہیں جو بیرونِ ملک سے رقوم وصول کرتے ہیں آن لائن شاپنگ یا انٹرنیشنل ٹرانزیکشن کرتے ہیں یا مستحکم کرنسی میں رقم محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کے بیشتر بینک یہ سہولت ملکی اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں دونوں کو فراہم کرتے ہیں۔
ڈالر اکاؤنٹ کے کئی فوائد ہیں۔ یہ آپ کے پیسے کو روپے کی گراوٹ سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس کے ذریعے دنیا بھر میں ادائیگیوں اور آن لائن شاپنگ میں آسانی ہوتی ہے۔ کچھ بینکس ڈالر اکاؤنٹ کے ساتھ ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کی سہولت بھی دیتے ہیں۔ یہ اکاؤنٹ خاص طور پر فری لانسرز، برآمد کنندگان اور اوورسیز پاکستانیوں کے لیے مفید ہے۔ تجارتی مقاصد جیسے امپورٹ/ایکسپورٹ کے لیے بھی یہ اکاؤنٹ کارآمد ثابت ہوتا ہے۔
ڈالر اکاؤنٹ کھولنے کا طریقہ کچھ یوں ہے: سب سے پہلے آپ کو کسی ایسے بینک کا انتخاب کرنا ہوگا جو فارن کرنسی اکاؤنٹ کی سہولت دیتا ہو۔ پاکستان میں معروف بینکس جیسے میزان بینک، ایچ بی ایل، یو بی ایل، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، بینک الفلاح، فیصل بینک اور ایم سی بی یہ سہولت فراہم کرتے ہیں۔ بینک کا انتخاب کرتے وقت سروس کوالٹی، آن لائن بینکنگ، کارڈ کی سہولت اور برانچ کی لوکیشن کو مدنظر رکھیں۔
منتخب بینک کی قریبی ایسی برانچ پر جائیں جو فارن کرنسی اکاؤنٹس سے متعلق معاملات دیکھتی ہو۔ یہ آپ بینک کی ہیلپ لائن یا ویب سائٹ سے معلوم کر سکتے ہیں۔ برانچ میں آپ کو ضروری دستاویزات فراہم کرنا ہوں گی۔ پاکستانی شہریوں کے لیے CNIC (اصلی اور فوٹو کاپی)، آمدنی یا کاروبار کا ثبوت، ذرائع آمدن کا بیان، حالیہ پاسپورٹ سائز تصویر اور بعض صورتوں میں یوٹیلیٹی بل درکار ہوگا۔ بیرونِ ملک پاکستانیوں کے لیے NICOP یا پاسپورٹ کی کاپی، ملازمت کا خط، ذرائع آمدن کا بیان، تصویراور بیرونِ ملک پتہ کا ثبوت درکار ہوتا ہے۔
اس کے بعد آپ کو فارن کرنسی اکاؤنٹ کھولنے کا فارم فراہم کیا جائے گا جسے آپ نے مکمل احتیاط سے بھرنا ہوگا۔ اس میں آپ سے اکاؤنٹ کی قسم (انفرادی یا مشترکہ) اور کرنسی (امریکی ڈالر) کی تفصیل پوچھی جائے گی۔ کچھ بینکس اکاؤنٹ ایکٹیویٹ کرنے کے لیے کم از کم ڈپازٹ کی شرط رکھتے ہیں جو عموماً 100 سے 500 ڈالر تک ہو سکتی ہے اس لیے بینک سے تصدیق ضرور کریں۔
اکاؤنٹ کھلنے کے بعد بینک افسر سے آن لائن یا موبائل بینکنگ کی سہولت فعال کروائیں تاکہ آپ اپنے اکاؤنٹ کو بآسانی چیک کر سکیں اور آن لائن لین دین کر سکیں۔ کچھ بینک ایسے ڈیبٹ کارڈ بھی فراہم کرتے ہیں جو آپ کے ڈالر اکاؤنٹ سے منسلک ہوتے ہیں اور صرف انٹرنیشنل استعمال کے لیے ہوتے ہیں جیسے پے پال یا دیگر عالمی آن لائن خریداری کے لیے۔
ڈالر اکاؤنٹ کے بارے میں کچھ اہم باتیں جاننا ضروری ہیں۔ ان اکاؤنٹس پر زکوٰۃ اس وقت تک نہیں کاٹی جاتی جب تک آپ خود اجازت نہ دیں۔ ہر ATM سے ڈالر کیش نہیں نکالا جا سکتا اس کے لیے آپ کو بینک برانچ جانا ہوگا۔ اگر بینک کی طرف سے کم از کم بیلنس رکھنے کی شرط ہو تو اسے پورا کرنا ضروری ہے۔ آپ جب چاہیں اپنے ڈالرز کو بینک کے ایکسچینج ریٹ کے مطابق پاکستانی روپے میں تبدیل کر سکتے ہیں۔
ڈالر اکاؤنٹ ایک محفوظ، آسان اور بین الاقوامی مالیاتی ضروریات کے لیے موزوں انتخاب ہے خاص طور پر ان افراد کے لیے جو عالمی سطح پر لین دین کرتے ہیں یا بیرونِ ملک سے آمدنی حاصل کرتے ہیں۔