ورلڈ اکنامک فورم (WEF) نے حال ہی میں اپنی گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ 2025 جاری کی ہے جس میں بدقسمتی سے پاکستان 148 ممالک میں سے 148ویں نمبر پر ہے۔ پاکستان کا صنفی برابری اسکور صرف 56.7 فیصد رہا جو 2006 کے بعد سے سب سے کم اسکور ہے۔
رپورٹ چار شعبوں میں صنفی برابری کو جانچتی ہے:
معاشی شمولیت اور مواقع
تعلیمی قابلیت
صحت اور بقاء
سیاسی با اختیاری
عالمی جینڈر گیپ رپورٹ میں پاکستان کی کارکردگی
پاکستان کا مجموعی اسکور پچھلے سال کے 57 فیصد سے کم ہو کر 56.7 فیصد پر آ گیا ہے۔
2006 سے اب تک پاکستان نے صرف 2.3 فیصد صنفی فرق کم کیا ہے۔
معاشی شمولیت میں 1.3 فیصد کمی آئی ہے۔ ملازمتوں میں خواتین کی نمائندگی میں کوئی بہتری نہیں آئی جبکہ آمدنی کا فرق اور تنخواہوں میں عدم مساوات میں اضافہ ہوا ہے۔
سیاسی بااختیاری میں پاکستان کا اسکور 12.2 فیصد سے گر کر 11 فیصد ہو گیا ہے۔ اگرچہ پارلیمنٹ میں خواتین کی تعداد میں معمولی اضافہ ہوا ہے مگر اس وقت کابینہ میں کوئی خاتون وزیر موجود نہیں ہے۔
پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہو گیا ہے جہاں تمام وزارتی عہدے مردوں کے پاس ہیںNان ممالک میں سعودی عرب، آذربائیجان اور ہنگری بھی شامل ہیں۔
دنیا بھر میں صنفی برابری کی صورتحال:
عالمی اوسط صنفی برابری اس وقت 68.8 فیصد ہے جو پچھلے سال 68.4 فیصد تھی یعنی صرف معمولی بہتری آئی ہے۔
موجودہ رفتار سے اگر ترقی جاری رہی تو دنیا بھر میں مکمل صنفی برابری حاصل کرنے میں 123 سال لگیں گے۔
آئس لینڈ مسلسل 16 سالوں سے پہلے نمبر پر ہے اور اس نے 92.6 فیصد صنفی فرق کم کر لیا ہے۔
صرف ابتدائی 10 ممالک ایسے ہیں جنہوں نے کم از کم 80 فیصد صنفی فرق ختم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پی سی بی نے پی ایس ایل 10 کے ری شیڈول میچز کے لیے ٹکٹ ریفنڈ کا شیڈول جاری کر دیا