ہر سال لاکھوں پاکستانی بیرون ملک نوکری کی تلاش میں جاتے ہیں اور ان میں سے ایک بڑی تعداد متحدہ عرب امارات (UAE) کا رخ کرتی ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ آخر پاکستانی یو اے ای کو کیوں ترجیح دی جاتی ہے؟ آئیے اس کی وجوہات جانتے ہیں۔
ویزا کا آسان حصول اور زیادہ مواقع
متحدہ عرب امارات پاکستانیوں کے لیے ویزا جاری کرنے کے حوالے سے ہمیشہ نسبتاً آسان رہا ہے۔ وہاں کام کے ویزے (جیسے لیبر، ڈرائیونگ، سیلز وغیرہ) بڑی تعداد میں جاری کیے جاتے ہیں۔ ریسورس ڈیمانڈ کی بنا پر متحدہ عرب امارات میں ہر سال نئی نوکریاں نکلتی ہیں جن میں پاکستانیوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔
بہتر تنخواہیں اور سہولیات
متحدہ عرب امارات میں تنخواہیں پاکستان کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوتی ہیں خاص طور پر سکلڈ لیبر، انجینئرز، IT پروفیشنلز اور ٹیکنیشنز کے لیے۔
اس کے علاوہ اکثر کمپنیز رہائش، ٹرانسپورٹ، میڈیکل* اور دیگر سہولیات بھی مفت فراہم کرتی ہیں جس سے مجموعی آمدنی اور بچت میں اضافہ ہوتا ہے۔
زبان اور ثقافتی ہم آہنگی
عرب ممالک میں اردو اور ہندی بولنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود ہے۔ اس وجہ سے وہاں زبان کا مسئلہ کم ہوتا ہے۔
مزید یہ کہ اسلامی اقدار، کھانے پینے کی اشیاء، لباس اور تہوار پاکستانیوں کے مزاج سے قریب ہیں جس سے ایک ثقافتی ہم آہنگی محسوس ہوتی ہے۔
خاندانی ویزا اور آسان سفری فاصلہ
متحدہ عرب امارات پاکستان کے قریب ہے اور فلائٹس مختصر اور نسبتاً سستی ہیں۔ اس سے لوگ آسانی سے اپنے وطن آ جا سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ بہت سے ملازمین اپنے اہل خانہ کو بھی ساتھ بلا سکتے ہیں کیونکہ خاندانی ویزا سسٹم وہاں آسان ہے۔
سیفٹی، ترقی اور مستقل رہائش کے امکانات
یو اے ای میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہے اور قانون کی عملداری مضبوط ہے۔ وہاں کی ماڈرن لائف اسٹائل، صفائی اور انفراسٹرکچر لوگوں کو متأثر کرتا ہے۔
کئی پاکستانی وہاں طویل مدتی ملازمت کرتے ہیں اور بعض اوقات ریذیڈنسی ویزا بھی حاصل کر لیتے ہیں جو مستقل قیام کا راستہ کھولتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات میں نوکریاں تلاش کرنے کےلیے بہترین ویب سائٹس