وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (PBA) کی جانب سے بھارتی گانے پاکستانی ایف ایم ریڈیو اسٹیشنز پر نشر نہ کرنے کے فیصلے کو سراہا ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت نے 22 اپریل کو بھارت کے زیرِ قبضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے ایک حملے میں پاکستان پر ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے جس میں 26 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ بھارتی حکام نے اسے کئی سالوں میں عام شہریوں پر بدترین حملہ قرار دیا ہے۔ اسلام آباد نے اس حملے میں کسی بھی قسم کی شمولیت کی تردید کی ہے۔
اس واقعے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان نے اپنی افواج کو الرٹ کر دیا ہے جبکہ بھارتی وزیر اعظم نے اپنی فوج کو "عملی آزادی” دے دی ہے۔ پاکستان نے بدھ کی علی الصبح اعلان کیا کہ اسے اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں بھارت کی جانب سے دراندازی کی توقع ہے جس کے بعد کئی بین الاقوامی سفارتی ذرائع ممکنہ فوجی تصادم کو روکنے کے لیے متحرک ہو گئے ہیں۔
وزارتِ اطلاعات و نشریات کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے گئے ایک مراسلے میں PBA کے اس "اصولی فیصلے” کو سراہا گیا۔ مراسلے میں کہا گیا: "یہ محب وطن اقدام نہایت قابلِ تحسین ہے اور پوری قوم کے مشترکہ جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ PBA کی طرف سے قومی یکجہتی کے جذبے کی بہترین مثال ہے۔”
عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا: "میں PBA کے اس خوداختیار اقدام کی دلی قدر کرتا ہوں جو قوم کی خودمختاری اور وقار کو بلند کرتا ہے۔ یہ اس بات کا مظہر ہے کہ ہم سب آزمائش کی اس گھڑی میں قومی اتحاد، یکجہتی اور بنیادی اقدار کے فروغ کے لیے متحد ہیں۔”
وزارت نے میڈیا کے تمام ذمہ دار حلقوں کی کوششوں کو بھی سراہا جو "قومی مفاد میں کام کر رہے ہیں اور حکومت کی امن، اتحاد اور حب الوطنی کے فروغ کی کوششوں کی مکمل حمایت کر رہے ہیں۔”
بھارتی گانوں کی نشریات پر پابندی کا فیصلہ ایک روز بعد سامنے آیا جب بھارت نے پاکستانی تفریحی چینلز کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور کئی مشہور شخصیات جیسے ماہرہ خان ہانیہ عامر علی ظفر اور دیگر کے اکاؤنٹس پر بھی پابندی عائد کر دی۔