وزیراعظم محمد شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد متحدہ عرب امارات سے پاکستان واپس روانہ ہوگئے۔ وہ ورلڈ گورنمنٹ سمٹ 2025 میں شرکت کے لیے دبئی گئے تھے، جہاں انہوں نے مختلف عالمی رہنماؤں اور کاروباری شخصیات سے اہم ملاقاتیں کیں۔
دبئی ایئرپورٹ پر پرتپاک رخصتی
وزیراعظم کی روانگی کے موقع پر متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے انصاف، عبداللہ بن سلطان بن عواد النعیمی نے انہیں دبئی ایئرپورٹ پر الوداع کہا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے، جو پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔
دورے کے نمایاں نکات
وزیراعظم شہباز شریف کے اس دورے کے دوران کئی اہم سفارتی اور معاشی ملاقاتیں ہوئیں، جن میں:
- اماراتی صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات، جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
- عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات، جس میں پاکستان کے جاری معاشی اصلاحاتی ایجنڈے پر گفتگو کی گئی۔
- ڈی پی ورلڈ کے چیئرمین سلطان احمد بن سلیّم سے ملاقات، جس میں پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارتی انفراسٹرکچر کے فروغ پر بات چیت ہوئی۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات میں مزید وسعت
اس دو روزہ دورے نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو مزید مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیراعظم نے مختلف مواقع پر اماراتی قیادت کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے آگاہ کیا اور مشترکہ ترقیاتی منصوبوں پر تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم کا یہ دورہ پاکستان کی معیشت، تجارتی شراکت داری، اور سفارتی تعلقات کے فروغ کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا۔ ان کی وطن واپسی کے بعد توقع ہے کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہونے والے معاہدوں اور باہمی تعاون کے عملی نتائج جلد سامنے آئیں گے۔