مشہور ٹک ٹوکر کنول آفتاب نے انفلونسر کمیونٹی کو منافق قرار دیتے ہوئے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے شوہر ذوالقرنین سکندر کی گرفتاری کے بعد کسی بھی انفلونسر نے ان کی حمایت نہیں کی، جس سے وہ سخت مایوس ہوئیں۔
"انفلونسرز ترقی نہیں کر پاتے کیونکہ وہ ایک دوسرے کو نیچا دکھاتے ہیں”
کنول آفتاب نے انسٹاگرام اسٹوریز میں لکھا کہ انفلونسرز کے آپس میں تعاون نہ کرنے کی وجہ سے وہ کامیاب نہیں ہو پاتے۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی مشکل میں ہوتا ہے تو لوگ ایک دوسرے کی مدد کے بجائے صرف تماشہ دیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
"دوست تو بہت ہیں، مگر مشکل وقت میں کوئی ساتھ نہیں دیتا”
کنول نے انکشاف کیا کہ ان کے ایک فالوور نے ذوالقرنین کے حق میں ایک اسٹوری لگائی اور تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا، مگر ان کے کسی بھی قریبی انفلونسر دوست نے حمایت میں کچھ نہیں کہا۔
انہوں نے مزید لکھا:
"ہمارے بہت سارے دوست ہیں، لیکن ایسے وقت میں کوئی ساتھ نہیں دیتا۔ 100% میں سے صرف چند نے فون کر کے حال پوچھا، باقی سب خاموش ہیں۔ فون پر مدد کی پیشکش کرنا آسان ہے، لیکن جب واقعی مدد کی ضرورت ہو تو کوئی سامنے نہیں آتا۔”
"ٹک ٹوکرز صرف تماشہ دیکھنے کے لیے کال کرتے ہیں”
کنول آفتاب نے مزید کہا کہ جب کوئی پریشانی میں ہو تو انفلونسرز صرف چسکے لینے اور گپ شپ کرنے کے لیے فون کرتے ہیں، مگر اصل مدد کوئی نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا:
"لوگ کہتے ہیں، ‘اگر کسی چیز کی ضرورت ہو تو بتائیں’، مگر جب واقعی مدد مانگی جائے تو کوئی موجود نہیں ہوتا۔”
"سوشل میڈیا کی دنیا سراسر دھوکہ اور منافقت سے بھری ہوئی ہے”
کنول نے انفلونسر کمیونٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا انتہائی جعلی اور جھوٹ سے بھرپور ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے شعبوں میں لوگ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں، مگر سوشل میڈیا کی دنیا میں صرف منافقت اور فریب نظر آتا ہے۔
ذوالقرنین سکندر کی گرفتاری: اصل معاملہ کیا ہے؟
دو روز قبل پنجاب پولیس نے مشہور ٹک ٹوکرز ذوالقرنین سکندر، ریحان ملک، اور طیب بٹ کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس کے مطابق یہ تینوں سوشل میڈیا پر ہتھیاروں کی نمائش کر رہے تھے، جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
کنول آفتاب کی اس بیان بازی کے بعد سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی ہے کہ آیا واقعی انفلونسر کمیونٹی میں ایسا رویہ عام ہے یا نہیں۔