پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے چیمپئنز ٹرافی 2025 کی تیاریوں کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے خلاف تاریخی سیریز جیتنے کے بعد، پاکستان کے لیے گھریلو ٹرائی سیریز ایک اہم موقع ہوگی تاکہ وہ اپنی ٹیم کو فائنل شکل دے سکے۔ تاہم، ابھی تک ٹیم کے اسکواڈ کا اعلان نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے قیاس آرائیاں تیز ہو چکی ہیں کہ کچھ بھولے بسرے کھلاڑی واپس بلائے جا سکتے ہیں۔ آئیے ان کھلاڑیوں پر نظر ڈالتے ہیں جن کی واپسی ممکنہ طور پر چیمپئنز ٹرافی کے لیے حیرت کا باعث بن سکتی ہے۔
شاداب خان
پاکستان کے آل راؤنڈر شاداب خان، جو اسپن باؤلنگ میں مہارت رکھتے ہیں، نے آخری مرتبہ 2024 میں ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلا تھا۔ ان کی کارکردگی میں مسلسل کمی کے بعد انہیں ٹیم سے باہر کر دیا گیا تھا۔ لیکن شاداب خان کے اعداد و شمار متاثر کن ہیں:
- 70 ون ڈے میچز میں 855 رنز اور 85 وکٹیں۔
پاکستان کی مڈل آرڈر میں گہرائی کی کمی کے باعث شاداب کی واپسی متوقع ہے۔ ان کا تجربہ اور آل راؤنڈ کارکردگی ٹیم کے لیے قیمتی اثاثہ ثابت ہو سکتی ہے۔
امام الحق
پاکستان کے تجربہ کار اوپنر امام الحق نے 2024 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ورلڈ کپ میں اپنا آخری ون ڈے میچ کھیلا تھا۔ ان کے ون ڈے ریکارڈز شاندار ہیں:
- 3138 رنز، اوسط: 48.27، اسٹرائیک ریٹ: 82.55۔
سائم ایوب کی فٹنس مسائل اور عبداللہ شفیق کی خراب فارم کے پیش نظر، امام الحق کی واپسی چیمپئنز ٹرافی کے لیے ایک مضبوط آپشن بن سکتی ہے۔
اسامہ میر
نوجوان اسپنر اسامہ میر نے مختصر وقت میں اپنی باؤلنگ سے متاثر کیا ہے۔
- 12 ون ڈے میچز میں 15 وکٹیں۔
- لسٹ اے کرکٹ میں 58 میچز، 86 وکٹیں۔
حالیہ دنوں میں ابرار احمد اور صوفیان مقیم نے متاثر کن کارکردگی دکھائی ہے، لیکن ان کی محدود تجربہ کاری اور ہوم گراونڈز کی اسپن دوستانہ پچز کو دیکھتے ہوئے اسامہ میر کی واپسی کا امکان زیادہ ہے۔
پاکستان کی ٹیم میں ان تین کھلاڑیوں کی ممکنہ واپسی نہ صرف حیرت کا باعث ہو سکتی ہے بلکہ ٹیم کی طاقت میں اضافہ بھی کر سکتی ہے۔ چیمپئنز ٹرافی جیسے بڑے ایونٹ میں تجربہ کار اور باصلاحیت کھلاڑیوں کی شمولیت ٹیم کو کامیابی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔
آپ کے خیال میں کون سا کھلاڑی ٹیم میں واپس آنا چاہیے؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں!