بشریٰ بی بی توشہ خانہ کیس میں ضمانت پر رہا تھیں۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے ان کے خلاف ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست دی جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماعت کی ہے۔
عدالت میں سماعت
جسٹس میانگل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے کے وکیل کے دلائل سنے، جس میں کہا گیا کہ بشریٰ بی بی عدالت میں پیش ہونے سے گریز کر رہی ہیں اور یہ ان کی ضمانت کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ ایف آئی اے نے عدالت سے درخواست کی کہ ان کی ضمانت منسوخ کی جائے کیونکہ یہ عدالتی نظام کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔
عدالت کا ردِعمل
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کو نوٹس جاری کیا اور ان سے وضاحت طلب کی۔ عدالت نے ان کی عدم حاضری پر سخت رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ اگر آئندہ سماعت میں وہ پیش نہ ہوئیں تو ان کی ضمانت منسوخ کی جا سکتی ہے۔
قانونی ماہرین کی رائے
قانونی ماہرین کے مطابق بشریٰ بی بی کی بار بار عدم حاضری ان کے کیس کو مزید پیچیدہ بنا سکتی ہے۔ اگر عدالت ان کی ضمانت منسوخ کرتی ہے تو انہیں دوبارہ گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔