انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب، راجہ بشارت، اور دیگر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ یہ رہنما اڈیالہ جیل کے باہر گرفتار کیے گئے تھے۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی۔
عدالت نے گرفتار رہنماؤں کو پیش کرنے میں پولیس کی ناکامی پر سخت تنقید کی اور توہین عدالت کے نوٹسز جاری کیے۔ وکیل بابر اعوان نے عدالت میں دلائل دیے، جس کے بعد عمر ایوب اور دیگر رہنماؤں کی ضمانت منظور کر لی گئی۔
رہائی کے بعد عمر ایوب نے پولیس کے رویے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے آئین کی خلاف ورزی کہا۔ پی ٹی آئی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بنیادی حقوق پر حملہ قرار دیا۔
پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا کہ حکومت دباؤ ڈالنے کے لیے ایسی کارروائیاں کر رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتاریاں قانون کے مطابق تھیں، لیکن عدالت نے واضح کیا کہ کسی بھی شخص کو جیل کی حدود میں غیر قانونی طور پر گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔