پاکستان کی فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے حال ہی میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے جس کے تحت “نان فائلرز” اور “لیٹ فائلرز” کے لیبلز کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اس فیصلے کا مقصد ملک میں ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانا اور ٹیکس فائلنگ میں تاخیر کرنے والوں اور نہ فائلرز کو سخت قانونی کاروائیوں کا سامنا کروانا ہے۔
ایف بی آر نے غیر فائلرز کے لیے مخصوص مراعات اور فوائد کو ختم کرنے کی طرف قدم بڑھایا ہے تاکہ سب لوگ برابر کی سطح پر ٹیکس ادا کریں۔ ماضی میں، پاکستان ان چند ممالک میں شامل تھا جہاں غیر فائلرز کو مختلف مواقع پر رعایتیں دی جاتی تھیں۔ تاہم، اب ان قوانین کو تبدیل کیا جا رہا ہے تاکہ تمام شہری برابری کی بنیاد پر ٹیکس ادا کریں۔
اس نئے نظام کے تحت، جو افراد ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرتے، ان کے لیے مالی لین دین، سفر، اور دیگر سرگرمیوں میں سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ حکومت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ ٹیکس چوری کرنے والوں کی زندگی کے معمولات پر نظر رکھے گی اور ان کی مالیاتی سرگرمیوں کی بنیاد پر ٹیکس نہ دینے والوں کی شناخت کرے گی۔
یہ تبدیلیاں مالیاتی سال 2024 کے دوران کیے گئے قانون سازی کے تحت سامنے آئیں اور توقع ہے کہ اس سے نہ صرف ٹیکس بیس میں اضافہ ہو گا بلکہ حکومت کی مالیاتی صورتحال بھی بہتر ہو گی۔