اسلام آباد میں آج سے تاریخی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا سربراہی اجلاس شروع ہو چکا ہے جو پاکستان کے لیے ایک اہم سفارتی کامیابی ہے۔ یہ اجلاس 15 اور 16 اکتوبر 2024 کو منعقد ہو رہا ہے اور اس میں چین، روس، ایران اور وسطی ایشیا کے دیگر ممالک کے اعلیٰ حکام شریک ہیں۔
اس اجلاس کا مقصد علاقائی تعاون کو بڑھانا، تجارتی اور اقتصادی ترقی کے لیے باہمی روابط کو فروغ دینا ہے۔ چین کے وزیر اعظم لی چیانگ اور روس کے وزیر اعظم میخائل میشوستین کی شرکت خاص طور پر اہم ہے کیونکہ اس موقع پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سمیت کئی بڑے معاہدے کیے جائیں گے۔
اجلاس کے دوران علاقائی استحکام، سیکیورٹی کے معاملات اور ماحولیات سے متعلق امور پر بھی بحث کی جائے گی۔ ایس سی او کے پلیٹ فارم کے تحت، بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر بھی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں جو پاکستان اور بھارت کے تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔
یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان سیاسی عدم استحکام اور داخلی سیکیورٹی کے چیلنجز سے گزر رہا ہے۔ عمران خان کے حامیوں کی جانب سے احتجاج موخر کیا جا چکا ہے جبکہ حالیہ کراچی میں ہونے والے خودکش حملے نے سیکیورٹی کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔