نصرت فتح علی خان کے چاہنے والوں کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے۔ 20 ستمبر 2024 کو ان کی نئی دریافت شدہ البم "چین آف لائٹ” ریلیز کی جا رہی ہے۔
یہ البم 34 سال پرانے ریکارڈنگز پر مشتمل ہے جو 1990 میں رئیل ورلڈ اسٹوڈیوز میں ریکارڈ کی گئی تھیں۔ اس البم کی ریکارڈنگ اس وقت کی گئی جب نصرت فتح علی خان اپنے فنی عروج پر تھے اور اس میں چار روایتی قوالیاں شامل ہیں، جن میں سے ایک "یا غوث یا میرَن” پہلی بار سامنے آ رہی ہے۔
یہ ریکارڈنگز اصل میں پیٹر گیبریل کے رئیل ورلڈ ریکارڈز کے اسٹوڈیوز میں محفوظ کی گئی تھیں، اور یہ دریافت اس وقت ہوئی جب اسٹوڈیو اپنے آرکائیو کو دوبارہ ترتیب دے رہا تھا۔ یہ نئی دریافت نصرت کے عالمی مداحوں کے لیے ایک نایاب خزانہ ثابت ہو رہی ہے کیونکہ اس میں ان کے فن کا ایک اہم دور محفوظ ہے۔
"چین آف لائٹ” کی خاص بات یہ ہے کہ اسے انتہائی عمدگی سے ریسٹور کیا گیا ہے، اور اس میں نصرت فتح علی خان کی آواز کو بالکل ایسے انداز میں محفوظ کیا گیا ہے جیسے وہ زندہ ہوتے ہوئے سامعین کو محظوظ کر رہے ہوں۔
اس کے ساتھ ساتھ، 2025 میں نصرت فتح علی خان کی زندگی پر ایک دستاویزی فلم بھی ریلیز ہونے والی ہے جس کا نام "استاد” ہوگا۔ اس فلم میں نایاب اور ان دیکھے مناظر شامل ہوں گے جو ان کے فن کی عظمت کو ایک بار پھر اُجاگر کریں گے۔
یہ البم نصرت فتح علی خان کی لازوال آواز اور ان کے فن کو ایک نئی نسل سے متعارف کروانے کا بہترین موقع ہے۔