حکومت نے حال ہی میں بجلی کی قیمت میں 1.74 روپے فی یونٹ اضافہ کیا ہے، جس کا اطلاق پورے ملک میں کیا گیا ہے۔ یہ اطلاق الیکٹرک اور دیگر ڈسٹریبیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے صارفین پر کیا گیا ہے۔
یہ اضافہ نیپرا کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے تحت کیا گیا ہے جس کا مقصد ستمبر، اکتوبر، اور نومبر کے مہینوں کے دوران بجلی کی قیمتوں میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت ردوبدل کرنا ہے۔
اس فیصلے کے نتیجے میں صارفین پر 43 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کا امکان ہے۔ حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب نیپرا نے 6 ستمبر 2024 کو اپنی رپورٹ پیش کی۔
مزید برآں، پنجاب حکومت نے اسلام آباد کے صارفین کے لیے بجلی کی سبسڈی واپس لے لی ہے، جس کی وجہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات ہیں، جبکہ پنجاب کے صارفین کو 30 ستمبر تک سبسڈی ملتی رہے گی۔
اس فیصلے کے باعث ملک بھر کے بجلی صارفین کو آنے والے مہینوں میں زیادہ بل ادا کرنے پڑیں گے، جو پہلے سے مہنگائی کے شکار عوام کے لیے مزید مشکلات کا سبب بنے گا۔