لاہور ہائی کورٹ نے لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر کی نادرا چیئرمین کی حیثیت سے تقرری کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ نگران حکومت نے نادرا ایکٹ میں غیر قانونی طور پر ترامیم کیں تاکہ ایک حاضر سروس فوجی افسر کو اس عہدے پر تعینات کیا جا سکے جو نگران حکومت کے اختیارات سے تجاوز تھا۔
درخواست گزار نے دلیل دی کہ نگران حکومت مستقل پالیسی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی، اور اس ترمیم کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست کی گئی تھی۔
لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر کو اکتوبر 2024 میں نادرا کے چیئرمین کے طور پر تعینات کیا گیا تھا، اور وہ اس عہدے پر تعینات ہونے والے پہلے حاضر سروس فوجی افسر تھے۔ انہوں نے پاک فوج میں اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں، بشمول آئی ٹی اور کمیونیکیشن کے انسپکٹر جنرل اور پاک فوج کی سائبر کمانڈ کے سربراہ۔
عدالت کے فیصلے میں کہا گیا کہ نگران حکومت کے پاس مستقل نوعیت کی پالیسیوں میں تبدیلی کرنے کا اختیار نہیں تھا، اور ان کی جانب سے کی جانے والی یہ تقرری غیر قانونی تھی۔ اس فیصلے کے بعد حکومت کو نئے چیئرمین کی تقرری کا عمل دوبارہ شروع کرنا ہوگا۔