پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی ہے۔ اس فہرست میں خدیجہ شاہ، سابق راولپنڈی ویمنز ونگ کی صدر فراح آغا، اور سابق سینٹرل پنجاب ویمنز ونگ کی صدر ڈاکٹر نوشین حامد شامل ہیں۔ ان نامزدگیوں کے ذریعے پی ٹی آئی کی کوشش ہے کہ خواتین کی نمائندگی میں اضافہ ہو اور ان کی پارٹی میں مزید فعال کردار ادا کرنے کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے اس حکم کے بعد سامنے آیا ہے جس میں پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔ پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کو غیر مسلم اور خواتین کی مخصوص نشستوں سے محروم کر دیا تھا، جسے سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دیا۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستوں کے حوالے سے کیے گئے اقدامات غیر آئینی تھے، اور پی ٹی آئی بغیر انتخابی نشان کے بھی بطور سیاسی جماعت قائم رہے گی۔
پی ٹی آئی کو امید ہے کہ وہ 77 مخصوص نشستوں میں سے 65 حاصل کر لے گی۔ ان 77 نشستوں میں 22 قومی اسمبلی کی اور 55 صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں شامل ہیں۔ یہ مخصوص نشستیں خواتین اور غیر مسلم اقلیتوں کی نمائندگی کے لیے مختص کی جاتی ہیں، تاکہ ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے اور ان کی آواز اسمبلیوں میں سنی جا سکے۔
یہ نامزدگیاں پی ٹی آئی کی جانب سے خواتین کی شمولیت کو بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ پارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر امیدواروں کا انتخاب اس بات کا عکاس ہے کہ پی ٹی آئی خواتین کو سیاسی میدان میں اہمیت دیتی ہے اور ان کی شرکت کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔
پی ٹی آئی کی قیادت کا کہنا ہے کہ یہ خواتین پارٹی کے مختلف شعبوں میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہیں اور ان کی نامزدگی پارٹی کی پالیسیوں اور اہداف کی تکمیل میں مددگار ثابت ہو گی۔ اس سے نہ صرف خواتین کی نمائندگی میں اضافہ ہو گا بلکہ پارٹی کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہو گا۔