حکمران اتحاد میں اہم شراکت دار پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو تجویز دی ہے کہ وہ تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں کے معاملے میں فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست کرنے سے پہلے سوچ لے کیونکہ حکومت کو شاید کوئی ریلیف نہ ملے۔
پی پی پی نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی پر پابندی کے معاملے کو جمہوری طریقے سے ہینڈل کرے۔
تفصیلات کے مطابق صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور اعوان نے مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی کی جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے شیری رحمان، فاروق نائیک اور نیئر بخاری نے شرکت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ اجلاس پیپلز پارٹی کی شکایت کے بعد بلایا گیا تھا کہ اتحاد میں اہم شراکت دار ہونے کے باوجود مسلم لیگ (ن) کی جانب سے فیصلہ کرنے سے قبل اسے آن بورڈ نہیں لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) نے دو اہم معاملات پر بات چیت کی۔ پہلا معاملہ تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کرنا اور دوسرا ریاست مخالف سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر پی ٹی آئی پر مجوزہ پابندی لگانا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اپنی اتحادی جماعت ن لیگ کو بتایا کہ وہ دونوں ایشوز پر حکومت کی حمایت کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے اندرون خانہ میٹنگ بلائے گی۔ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے اقدام پر پیپلز پارٹی بظاہر منقسم ہے۔