آزاد جموں و کشمیر میں کشمیری (آج) جمعہ کو 76ویں یوم الحاق پاکستان کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے لیے ریلیاں نکالیں گے اور سیمینارز کا انعقاد کریں گے۔
دنیا بھر میں مقیم کشمیری اس دن کو یہ عہد کرتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ یہ 19 جولائی 1947 کا دن تھا جب سری نگر میں آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے اجلاس میں کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں نے متفقہ طور پر کشمیر کے پاکستان سے الحاق کی قرارداد منظور کی۔
اس دن کی مناسبت سے دارالحکومت مظفرآباد کے علاوہ آزاد جموں کشمیر کے تینوں ڈویژنل اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں بھی تقریبات منعقد کی جائیں گی جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مقررین اس تاریخی قرارداد پر عملدرآمد کی اہمیت کو اجاگر کریں گے۔
آزاد کشمیر کے وزیر ٹرانسپورٹ جاوید احمد بٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کے کشمیری اپنے آباؤ اجداد کی طرح مختلف محاذوں پر بھارتی تسلط سے آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ 2050 تک پاکستان کی آبادی دوگنی ہو جائے گی۔
بھارت 97 ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے
انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے لاکھوں کشمیریوں کو ان کے حق سے محروم کرنے کے لیے شہید کیا ہے۔ 1990 کی دہائی سے اب تک بھارت 97 ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے۔
جاوید بٹ نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں کے دوران مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے لیے پانچ لاکھ سے زائد کشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
یوم استحقاق کے لیے تیاریاں شروع
دریں اثناء اسلام آباد میں جمعرات کو وزیر اعظم کے رابطہ کار برائے امور کشمیر شبیر احمد عثمانی کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان میں ہر سال منائے جانے والے یوم استحقاق کی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کے لیے بھارت کے 5 اگست 2019 کو کئے گئے متنازعہ اقدامات کی مذمت کی گئی۔
اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان سید خالد گردیزی اور وزارت کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور مختلف وزارتوں اور محکموں کے نمائندوں کو اکٹھا کیا۔
وزارت خارجہ، وزارت اطلاعات و نشریات، پولیس، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام، کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی، وزارت تعلیم، پاکستان ریلوے، قومی ورثہ اور ثقافت ڈویژن، کنٹونمنٹ بورڈ کے حکام کے ساتھ ساتھ تمام صوبوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر اسلام آباد اور راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کے نمائندے بھی موجود تھے۔