کربلا میں امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کی یاد میں آج بدھ کو ملک بھر میں یوم عاشورہ انتہائی عقیدت کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
یوم عاشور محرم الحرام کی دسویں تاریخ کو امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے مخلص ساتھیوں کی کربلا میں قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔
اس دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیارے نواسے امام حسین (رضی اللہ عنہ)، ان کے اہل خانہ اور مخلص ساتھیوں کی قربانیوں کو سلام عقیدت پیش کیا جاتا ہے جنہوں نے یزید اور اس کے ساتھیوں کے ظلم کے خلاف اسلام کا علم لہرایا۔
حکومت نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان آرمی کے دستے اور سول آرمڈ فورسز (سی اے ایف) کو مرکزی جلوس کے راستوں پر تعینات کیا گیا ہے۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم کا یوم عاشورہ پر پیغام
عاشورہ کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر آصف علی زرداری نے واقعہ کربلا سے سبق سیکھتے ہوئے اتحاد کا مظاہرہ کرنے اور ظلم کی قوتوں کا ثابت قدمی سے مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے پوری قوم سے اپیل کی کہ وہ غریبوں اور ناداروں کی ضروریات کا ادراک کرنے کے ساتھ ساتھ محنت اور انصاف کے لیے کھڑے ہوں۔
دریں اثناء وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک کو درپیش اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنے اندر رواداری، اتحاد اور نظم و ضبط کو فروغ دینے پر زور دیا۔
شہدائے کربلا سے ثابت قدمی اور حوصلے کی قدروں سے متاثر ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہر کسی کو اپنے ملک کو مضبوط بنانے کے لیے نسلی، پیشہ ورانہ، لسانی اور دیگر اختلافات کو بھلا دینا چاہیے۔
کراچی میں یوم عاشورہ کی تقریبات
ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں شیعہ کمیونٹی کے زیر اہتمام ماتمی جلوس نشتر پارک سے شروع ہوا جس میں نہ صرف مرد بلکہ خواتین، بچے اور بوڑھے بھی شریک ہیں۔ جلوس کے آغاز پر علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے عزاداروں سے خطاب کیا۔ سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے، عزاداروں کو مکمل چیکنگ کے بعد نامزد جلوس کے علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔