امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ انہوں نے ابھی تک جنوبی غزہ کے شہر رفح پر اسرائیل کے منصوبہ بند حملے کا کوئی ایسا منصوبہ نہیں دیکھا جس سے شہریوں کی حفاظت ہو گی۔ انہوں نے دہرایا کہ امریکہ ایسے حملے کی حمایت نہیں کر سکتا۔
تفصیلات کے مطابق انٹونی بلنکن اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے درمیان یروشلم میں ڈھائی گھنٹے تک ملاقات ہوئی جس کے بعد اسرائیل نے کہا کہ رفح آپریشن امریکی مؤقف اور اقوام متحدہ کے سخت انتباہ کے باوجود کیا جائے گا۔
انٹونی بلنکن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم رفح میں کسی بڑے فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کر سکتے ہیں کیونکہ اس سے عام شہریوں کو نقصان پہنچے گا۔ اسرائیل کے پاس ایسا کوئی منصوبہ نہیں کہ جس سے شہریوں کو نقصان نہیں پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ حماس کے جاری چیلنج سے نمٹنے کے دوسرے طریقے بھی ہیں جس کے لئے ہمارے خیال میں رفح میں بڑے فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں ہے۔
اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ اسرائیل حماس کی بقیہ جنگجو تنظیموں کو تباہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ترجمان نے باقاعدہ بریفنگ میں بتایا کہ رفح میں حماس کی پانچ میں سے آخری چار بٹالین کو تباہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔