سومسم سرما رخصت ہو رہا ہے اور گرمیوں کی آمد آمد ہے۔ شدید گرمی میں ہیٹ اسٹروک کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ لہذا ہم نے بہتر جانا کہ گرمیوں سے پہلے آپ کو ہیٹ اسٹروک سے متعلق مکمل معلومات دے دیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایک تفصیلی رپورٹ کے مطابق 1998 سے 2017 کے درمیان 166,000 سے زائد افراد شدید گرمی کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
ہیٹ ویو کے دوران، موسمی حالات کو نظر انداز کرنا، سخت محنت والے کام کرنا یا پانی کم پینا کسی فرد کو ہیٹ اسٹروک میں مبتلا کر سکتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک کیا ہے؟
ہیٹ اسٹروک ایک ایسی نازک حالت ہے جو جسم کی شدید گرمی یا جسمانی مشقت کے بعد اپنے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر اس وقت ہوتی ہے جب جسم کا معمول کا درجہ حرارت 10 سے 15 منٹ کے اندر اندر 106 تک بڑھ جاتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک کی اقسام
ہیٹ اسٹروک کی دو قسمیں ہیں:
- جسمانی ہیٹ اسٹروک: ہیٹ اسٹروک کی یہ شکل عام طور پر گرم حالات میں زیادہ جسمانی مشقت کا نتیجہ ہوتی ہے۔ یہ چند گھنٹوں میں صورتحال کو بگاڑ سکتی ہے۔
- جسمانی سرگرمی کے بغیر ہیٹ اسٹروک: اسے کلاسیکی ہیٹ اسٹروک کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ عمر یا صحت کی وجہ سے جسم کا گرمی کو برداشت نا کر پانا ہے اور کئی دنوں میں یہ صورتحال کو خراب کر سکتی ہے۔
ہیٹ اسٹروک کی علامات
ہیٹ اسٹروک کی اہم علامت جسم کے درجہ حرارت کا 104 سے بڑھ جانا ہے۔ اس سے دماغ کی حالت بدل جاتی ہے، پسینے کے انداز میں تبدیلی آ جاتی ہے اور متلی، جلد کی چمک، تیز سانس لینا، تیز دل کی دھڑکن، دورے پڑنا اور یہاں تک کہ انسان بےہوش بھی ہو جاتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک جسم کو پسینہ آنے سے روکتی ہے۔ یہ جلد کو گرم اور خشک بنا دیتی ہے۔
ہیٹ اسٹروک سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات
اگر ہیٹ اسٹروک کا شک ہو تو صورتحال زیادہ خراب ہونے سے پہلے ہی فورا طبی امداد لیں۔ اگر کوئی شخص ہیٹ اسٹروک کا شکار ہو تو کچھ اقدامات پر عمل کرنا ضروری ہے:
- ایمرجنسی نمبرز پر کال کریں۔
- متاثرہ شخص کو ٹھنڈے علاقے میں منتقل کریں۔
- غسل کروائیں یا ٹھنڈے کپڑے پہنائیں۔
ہیٹ اسٹروک سے روک تھام کی تجاویز
بہت زیادہ گرمی میں شدید جسمانی محنت والا کام کرنے سے گریز کریں۔ بلا ضرورت گھر سے مت نکلیِں۔ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور ہائیڈریٹڈ رہیں۔ سایہ دار یا ٹھنڈی جگہ میں باقاعدگی سے وقفے لیں۔ ہلکا لباس پہنیں۔
یاد رہے کہ ہیٹ اسٹروک ایک سنگین حالت ہے جس کا فوری علاج نہ کیا جائے تو ممکنہ طور پر مہلک نتائج نکل سکتے ہیں۔ اس بیماری میں مبتلا ہونے سے بچنے کے لیے آگاہی، فوری ردعمل اور بتائی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے۔