پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف، سرباز علی خان اور نائلہ کیانی دنیا کی آٹھویں بلند ترین چوٹی نیمال کی مناسلو کو سر کرنے کے لیے تیار ہیں۔
جہاں مرد کوہ پیما دوسری بار اس چوٹی پر چڑھیں گے، وہیں پاکستانی خاتون کوہ پیما بھی آٹھ ہزار میٹر کی چوٹی پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔ جبکہ شہروز اور سرباز اس سے قبل بھی مختلف مواقع پر اس پہاڑ کو سر کر چکے ہیں لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ مناسلو کی اصل چوٹی کا مقام وہ نہیں ہے جس پر کوہ پیما جاتے رہے ہیں۔ شہروز نے 19 سال کی عمر میں 25 ستمبر 2021 کو پہلی بار مناسلو سر کیا لیکن اس کامیابی کے دو دن بعد یہ بات سامنے آئی کہ وہ اور دیگر کوہ پیما جس چوٹی پر پہنچے تھے وہ اصل چوٹی نہیں تھی اور ‘اصل چوٹی’ اس سے 10 میٹر آگے ہے۔
اگرچہ نیپال کے حکام نے شہروز اور دیگر کوہ پیمائوں کے چوٹی سر کرنے کی توثیق کی تھی ، لیکن پاکستانی کوہ پیما نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے 14 بلند تریں پہاڑوں کو سر کرنے کے مہم میں مناسلو کو شمار نہیں کریں گے اور ایک بار پھر دنیا کی 8 ویں بلند ترین چوٹی کو سر کریں گے۔
شہروز نے ہفتہ کے روز نیپال سے تصدیق کی کہ انہوں نے مناسلو میں اپنی روٹیشن مکمل کرلی ہے اور وہ پیر کو چوٹی سر کرنے کا آغاز کریں گے اور ان کا ارادہ 20 تاریخ تک چوٹی پر پہنچنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | کینسر کے جدید علاج متعارف کرانے والے فرانسیسی سائنسدان نے عالمی ایو ارڈ جیت لیا
شہروز کا کہنا تھا کہ جیسا میں نے مانسلو کو دوبارہ سر کرنے کا وعدہ کیا تھا، اب یہ وعدہ پورا کرنے کا وقت آگیا ہے، اگرچہ میں نے اپنے ’14 پروجیکٹ’ میں مانسلو کی اپنی پچھلی چوٹی کو شامل نہیں کیا تھا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ایک کوہ پیما کی حیثیت سے یہ میرا فرض ہے کہ میں واپس جاؤں اور مانسلو کی اصل چوٹی پر اپنے ملک کا پرچم بلند کروں۔
سرباز نے 2019 میں مناسلو کو سر کیا تھا اوراب وہ بیس کیمپ پر موجود ہیں اور اصل چوٹی تک پہنچنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس کے علاوہ پاکستان کی سب سے مشہور خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی بھی ان کوہ پیماؤں میں شامل ہیں جو مناسلو کی چوٹی تک پہنچنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کامیاب ہونے پر نائلہ کیانی مانسلو کو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بن جائیں ہیں۔