شہباز شریف کا بھارت سے سی پیک دشمنی سے باز رہنے کا مطالبہ
وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی راہ میں رکاوٹیں پیدا نہ کرے اور دشمنی سے باز رہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ایران، افغانستان، مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر سمیت پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔
سی پیک کے آغاز کے 10 سال مکمل ہونے کی یاد میں وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں، وزیراعظم نے سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں کی رفتار کو دوگنا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ سی پیک پر اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی دعوت پر چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران پاکستان میں دستخط کیے گئے تھے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سی پیک پر کام کی رفتار کو دوگنا کرنے کے عزم کا اظہار کیا کیونکہ سی پیک کا مقصد نہ صرف سڑکوں، ریل، بندرگاہوں اور ہوائی راستوں کو بہتر بنانا ہے بلکہ اس سے صحت، تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی کے شعبوں میں بھی مدد ملے گی۔
سی پیک لوگوں کے دلوں کو جوڑنے کا خوبصورت منصوبہ ہے
وزیر اعظم شہباز نے کہا کہ سی پیک نہ صرف خطوں اور علاقوں بلکہ لوگوں کے دلوں کو جوڑنے کا ایک خوبصورت منصوبہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک سے خطے میں لوگوں کے معیار زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ سی پیک منصوبے کو بھارت میں شک کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے کیونکہ اس ملک کے اپنے دو پڑوسیوں پاکستان اور چین کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | وزیرستان حملہ میں 3 فوجی شہید
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد اس منصوبے کو دشمنی کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ منگل کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کو چھوڑ کر تمام اراکین نے چین کو ایشیا اور یورپ اور اس سے آگے کے ساتھ جوڑنے کے لیے اس منصوبے کی حمایت کی ہے۔
سی پیک پر دستخط کی 10ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس میگا پراجیکٹ نے پاکستان کی ترقی میں مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین کی قیادت کے درمیان محنت اور انتھک عزم کی کہانی ہے۔